وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب بیوروکریسی کے پاس کام نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں ہوگا کیوں کہ نیب آرڈیننس لایا ہی اس مقصد کیلیے گیا ہے، امید ہے بیوروکریسی اچھا کام کرے گی۔
علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ خصوصی اقتصادی زون ترقی کی جانب پہلا قدم ہے، سرمایہ کاری کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ہمیں انڈسٹریلائز ہونا ہے اوربرآمدات پرزور دینا ہے،ہم نے ملک میں زراعت اور پیداوار بڑھانی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صنعتیں لگائے بغیر ہم نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتے۔ ہم پنجاب میں ایسا گورننس سسٹم چاہتے ہیں جو سرمایا کاری لائے۔ گورننس سسٹم اچھا ہو تو سرمایہ کاری آتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس بھی اس لیے لایا گیا کہ سرمایہ کاروں کو تحفظ دیا جائے۔ وزیراعظم نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی تین ماہ کے اندر پنجاب سے سارے ڈاکو ختم کریں تاکہ امن کی صورتحال بہتر ہو۔
انہوں نے ایک اہم موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں تقاریب اپنی اپنی قومی زبان میں ہوتی ہیں لیکن انگریزی زبان کا بے موقع استعمال غلامانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ جانتا ہوں قومی اسمبلی میں کتنے لوگ انگریزی جانتے ہیں، مگر وہاں انگریزی میں تقریریں ہو رہی ہوتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم انگریزی بول کر کمزور طبقے کی توہین کرتے ہیں۔ ہم یہ نہیں سمجھتے کہ جو لوگ بیٹھے ہیں ان میں سے کافی انگریزی زبان نہیں سمجھتے۔ پاکستان کی اسمبلی میں انگریزی میں تقریر ہوتی ہے۔ کبھی سنا ہے کہ برطانیہ کی اسمبلی میں کوئی فرنچ زبان میں تقریر کرے
ان کا کہنا تھا کہ مدینہ دنیا کی سب سے پہلی فلاحی ریاست بنی تھی۔ پاکستان کو ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں جہاں کمزور طبقے کو اوپر لایا جائے۔ انسانی معاشرہ کمزور طبقے کو تحفظ دیتا ہے۔
انہوں نے چیف سیکریٹری پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اب آپ کی بیوروکریسی تیزی سے کام کرے گی جبکہ آئی جی سے امید کرتا ہوں 2 سے 3 ماہ میں پنجاب میں کوئی ڈاکو مافیا نظر نہ آئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیب قانون میں تبدیلی اسی لیے لائے کہ بیوروکریٹ کو پراسس کرنے پر بھی گرفتار کر لیا جاتا تھا، پہلے فائلیں بیوروکریسی میں ہی گھومتی رہتی تھیں، امید کرتے ہیں اب کام تیز ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کار برا ہوسکتا ہے لیکن سرمایہ کاری نہیں۔ 70کی دہائی میں ایسی پالیسیاں آئیں جس سے ملک کو نقصان ہوا اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کو برا سمجھا جانے لگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انڈسٹریلائزہونا ہے اوربرآمدات پرزور دینا ہے، ہم نے ملک میں زراعت اور پیداوار بڑھانی ہے، پاکستان میں سیاحت اورتعلیم کو فروغ دینا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچپسی لے رہا ہے ہمیں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلیے صرف سازگار ماحول پیدا کرنا ہے جو اقتصادی زونز کےذریعے میسر ہوگا۔