وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنمائوں کے عدالت میں کیسز چلتے ہیں، اسمبلی اجلاس میں آکر وہ تقریریں جھاڑتے ہیں، رانا ثنااللہ پر بہت سے الزامات ہیں، کیا ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن بھول گئے جس میں کئی افراد کو قتل کیا گیا۔
ان کا کہناتھا کہ رانا ثنا کا معاملہ عدالت میں ہے جس پرایوان میں بات کی جاتی ہے، دو موقف ہیں ایک رانا ثنا اللہ کا اور دوسرا انٹی نارکوٹکس فورس کا موقف ہے جو ریاستی ادارہ ہے، عدالت میں زیر التوا معاملات کو ایوان میں اٹھانا درست نہیں۔
قومی اسمبلی میں رانا ثنا اللہ کے خطاب کے بعد رد عمل دیتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ ان کی پارٹی کی قیادت پر قتل کے الزامات لگتے آئے ہیں، ماڈل ٹائون میں 14 خواتین اور بچوں کی لاشیں ہم نے خود دیکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام نے اپنے مسائل کے لیے اسمبلی بھیجا اور یہ اپنے لیے آواز اٹھاتے ہیں، ہر بندہ کرپشن اور منشیات پرآ کربات کرے گا تو قانون سازی کہاں جائے گی۔مراد سعید نے کہا کہ ان کے کہنے پر جن کا قتل عام ہوا وہ کہاں جائیں گے۔
مراد سعید نے کہا ہے کہ اے این ایف ایک خود مختار ادارہ ہے اور وہ کسی دبائو کے بغیر اپنا کام کررہاہے ،اس ادارے کو ٹارگٹ کیا جار ہا ہے ،پیرکو شہر یارآفریدی اسمبلی میں اینٹی نار کاٹکس فورس کا موقف پیش کریں گے۔