عمران خان نے حکومت میں آتے ہی سادگی اپنانے اورکم سے کم پروٹوکول رکھنے کا اعلان کیا تھا۔فائل فوٹو
عمران خان نے حکومت میں آتے ہی سادگی اپنانے اورکم سے کم پروٹوکول رکھنے کا اعلان کیا تھا۔فائل فوٹو

خالدمقبول صدیقی کے اعلان کے بعد وزیراعظم حرکت میں آگئے

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالدمقبول صدیقی کی جانب سے وفاقی کابینہ چھوڑنے کے اعلان پر وزیراعظم عمران خان بھی حرکت میں آگئے۔اسد عمراورگورنرعمران اسماعیل کو ایم کیو ایم کی قیادت سے مل کران کے تحفظات دور کرنے کا ٹاسک دیدیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق خالد مقبول صدیقی کے اعلان پر وزیراعظم نے نوٹس لے لیا ہے اور اسد عمر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایم کیو ایم سے وفد کے ہمراہ ملاقات کریں اور متحدہ کو بتائیں کہ وہ بااعتماد ساتھی ہیں، ان کے خدشات دور کیے جائیں گے،عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اسے نظرانداز نہیں کیاجاسکتا۔

اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے اہم رہنماؤں اسد عمر، جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کو ہدایات دی ہیں وزیراعظم کی ہدایت پر اسد عمر کی قیادت میں وفد ایم کیو ایم قیادت سے کل ملاقات کرے گا۔

اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ٹیلی فون پر بات کی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ایم کیوایم کے مطالبات جائز ہیں، حکومت کیے گئے تمام وعدے وفا کرے گی، سندھ کی مقامی قیادت ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کرے۔

رپورٹ کے مطابق گورنرعمران اسماعیل نے خالد مقبول صدیقی کی پریس کانفرنس سنتے ہی ایم کیو ایم رہنماوں سے رابطہ کرلیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم کو ملاقات کیلیے کل کا کہا گیاہے اور ممکن ہے کہ حکومتی وفد میں جہانگیر ترین بھی شامل ہوں۔

نجی ٹی وی کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں خواجہ اظہار الحسن اور فیصل سبزواری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اورانہیں گلے شکوے دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے، ایم کیو ایم سے کئے گئے تحریری معاہدے پر مکمل عمل در آمد کیا جائے گا، بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے، جلد کراچی کو فنڈ جاری کیے جائیں گے۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی جانب سے پہلےرابطہ نہ کرنے کا گلہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہاہے کہ شہر قائد کی ترقی میں سیاست آڑے نہیں آنے دیں گے۔

وفاقی وزیر اسد عمرنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ شہر کی ترقی میں سیاست آڑے نہیں آنے دیں گے،یکم جنوری کوکراچی میں وفاقی منصوبوں کا جائزہ لیاجو وزیراعظم کے 162 ارب پیکیج کا حصہ ہیں۔

اسد عمر کاکہنا ہے کہ منصوبوں کی رفتار تیز کرنے کے فیصلے کئے تھے کل ان فیصلوں کی فالو اپ میٹنگ ہے ۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاہے کہ مجھے یقین ہے کہ ایم کیوایم ہمارے اتحاد کاحصہ رہے گی ،ایم کیو ایم کے تحفظات مل بیٹھ کردورکرلیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی کے وزارت چھوڑنے کے اعلان پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خالدمقبول صدیقی کی پریس کانفرنس نہیں دیکھی، استعفے کاپتاچلاہے۔

ان کاکہناتھا کہ ہماری اتحادی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں، مجھے یقین ہے کہ ایم کیو ایم ہمارے اتحاد کاحصہ رہے گی ،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان تحفظات مل بیٹھ کردورکرلیے جائیں گے۔

شفقت محمود کامزیدکہناتھا کہ حکومت مضبوط ہے،اتحادی بھی ساتھ ہیں اورساتھ رہیں گے،جمہوریت میں ہرسیاسی جماعت کی اپنی پالیسی ہوتی ہے۔

واضح رہے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا ہے،کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ان کا وزارت میں بیٹھنا بے سود ہے۔انہوں نے کہا بلاول بھٹو کی آفر اکااستعفیٰ سے کوئی تعلق نہیں۔