وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے کشمیر کے مسئلے کو اندرون اور بیرون ملک اجاگر کرنے کیلئے پورے ہفتے پر مشتمل مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 جنوری سے کشمیر کے حوالے سے پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر پوری مہم شروع کریں گے،جس کے ذریعے اندرون اور بیرون ملک اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکھیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 27 جنوری کو اسلام آباد میں نیشنل کونسل آف آرٹس میں کشمیرکے حوالے سے ثقافتی شو ہوگا۔ 28 جنوری کو پورے پاکستان میں تصویری نمائشیں ہوں گی، جن میں کشمیری مظلومین اور ہیروز کی کہانیوں کو تصویری شکل پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 30 جنوری کو اسلام آباد میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی زیر صدارت سیمینار منعقد کیا جائے گا، 31 جنوری کو کشمیر کمیٹی کے سربراہ دیگر ارکان کے ساتھ پریس کانفرنس کریں گے۔ 3 فروری کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں جامعات کے طلبہ اور سماجی کارکنوں کا پروگرام ہوگا اور انہیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ اسی روز آزاد کشمیر کے رفیوجی کیمپوں میں راشن بھی تقسیم کیا جائے گا۔4 فروری کو ایوان صدر میں کشمیر ڈے کا ایونٹ منعقد کیا جائے گا جس میں پاکستان میں موجود تمام سفارتکاروں کو مدعو کیا جائے گا ۔
وزیر خارجہ کے مطابق 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر میں انسانی زنجیر بنائی جائے گی۔ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں یکجہتی کشمیر ریلیاں نکالی جائیں گی ، اس حوالے سے تمام وزرائے اعلیٰ سے درخواست ہے کہ وہ خود ان ریلیوں کی قیادت کریں ۔
انہوں نے بتایا کہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان مظفر آباد میں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کریں گے اور شام کو میر پور میں عوامی جلسے سے خطاب کریں گے، اس حوالے سے باقاعدہ مہم ڈیزائن کی گئی ہے اور پاکستان کے تمام سفارتخانوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔انہیں کہا گیا ہے کہ مقامی اخبارات سے رابطہ کرکے وہاں کے عوام کو آرٹیکلز کے ذریعے کشمیر کے مسئلے سے آگاہ کیا جائے
ان کاکہناتھاکہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر کو کہا گیا ہے کہ وہ تمام ممالک کے سربراہان کو خطوط لکھیں اور مقبوضہ کشمیرکی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کریں۔ آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے اسپیکر بھی دنیا بھر کے اسپیکرزاوراراکین پارلیمان کو خطوط لکھیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی حکومت ہندو توا اور نازی نظریے پر عمل پیرا ہے،ہندوستان ہٹ دھرمی پر قائم ہے، ہم ایک کے بدلے 2 قدم اٹھانے کا کہہ رہے ہیں لیکن وہ باہمی مذاکرات کیلیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور افادیت سے کوئی انکاری نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاﺅن کا آج 175 واں دن ہے، بھارت نے پوری کوشش کی کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل میں نہ اٹھایا جائے لیکن ہم نے یہ مسئلہ وہاں اٹھایا اور بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، چین کے تعاون سے مسئلہ کشمیر سیکیورٹی کونسل میں اجاگر ہوا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سےعالمی برادری کومسلسل آگاہ کررہےہیں،سلامتی کونسل کے 15ارکان نےبریفنگ میں حصہ لیا،5اگست کےبھارتی غیرقانونی اقدامات کوعالمی سطح پرلےکرآئے۔