اسپیکر پنجاب اسمبلی و رہنما مسلم لیگ (ق) چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ اپنا حق نہیں چھوڑیں گے، عمران خان ایماندار آدمی ہیں، چاہتے ہیں کہ حکومت چلے، تحریک انصاف کو مشورہ ہے کہ حالات کو سنبھالے اور خود بھی سنبھل کر چلے، پنجاب اور وفاق میں2,2 وزارتیں دینے کا وعدہ کیا تھا، نہیں جانتے ہمارے اتحاد کو کون خراب کر رہا ہے۔
چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہماری پوری سپورٹ آج بھی عثمان بزدار کے ساتھ ہے لیکن سب کو معلوم ہے کہ اس وقت پنجاب ڈلیور نہیں کررہا ہے، نئی کمیٹی بنی تو ہمارا شک یقین میں بدل گیا ہے، عمران خان فیصلہ کرنے سے پہلے ہزار بار سوچ لیں کیونکہ فیصلہ لینے کے بعد اس کو واپس لینے پران کی ساکھ پر فرق پڑتا ہے، وہ وزیراعظم ہیں۔
ایک انٹرویو نے کہا کہ ہمارے 5ارکان قومی اسمبلی ہیں جنہوں نے اپنے علاقوں میں اسکیموں کا اعلان کیا لیکن اب نئی کمیٹی نے پیسے ریلیز کرنے سے روکدیا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ڈیڑھ سال میں 3 مرتبہ عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے، اِس حکومت کےا±س طرح سےاتحادی نہیں جس طرح زرداری صاحب کے تھے، ہم نے سارے اتحاد دیکھے ہیں اور سب سے ٹف اتحاد جماعت اسلامی کے ساتھ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پر واضح کرچکے ہیں کہ ہمیں مرکز میں دوسری وزارت نہیں چاہیے، مونس الٰہی کی وزارت کے معاملے پر منفی پراپیگنڈہ کیا گیا، پارٹی میں اختلاف پیدا کرنے کی بھی کوشش کی گئی، پنجاب میں بھی جو وزارتیں ملی ہیں ان میں کوئی اختیار نہیں، ہر تین ماہ بعد پنجاب کی وزارتوں میں سیکریٹری تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ کہ پنجاب میں 50 آئی جی اورچیف سیکریٹری لگادیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں، ہم مشورے لیکربازار میں نہیں پھرتے، کوئی پوچھے گا تو بتائیں گے، ان کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے ہمیں بھی نقصان ہوگا، پنجاب میں ڈیلیور نہیں ہورہا، پونے 2 سال سے پنجاب تجربے کی زد میں ہے۔