انتخابات کے قریب آتے ہی ارکان کی ن لیگ میں شمولیت ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو
انتخابات کے قریب آتے ہی ارکان کی ن لیگ میں شمولیت ہو سکتی ہے۔فائل فوٹو

جہانگیر ترین کی شوگرمل کی مانیٹرنگ شروع کر دی گئی

ایف بی آرکی جانب سے دو شوگر ملوں کی مانیٹرنگ شروع کر دی گئی ہے جس میں ایک مل جہانگیر ترین کی بھی ہے ۔

نجی ٹی وی کے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ ایف بی آر جہانگیر ترین کی ایک شوگر ملز کی اپریل کے اختتام تک مانیٹرنگ کرے گی، جس کے دوران سیلز، چینی کے اسٹاک اور پروڈکشن کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔

ایف بی آر کے علاقائی ٹیکس دفاترکی ٹیمیں دوسری شوگرملزمیں چینی کی پیداوارکا ریکارڈ بھی مرتب کریں گی اوران دونوں شوگر ملزکے ریکارڈ پر مبنی رپورٹ جمع کروائیں گی۔

یاد رہے کہ میڈیا میں یہ خبر یں گردش کر رہی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین خان کے درمیان اختلافات چل رہے ہیں جنہیں ختم کرنے کیلیے پرویز خٹک نے کام شروع کر دیا ہے اورانہوں نے اس حوالے سے جہانگیر ترین سے ملاقات بھی کی تھی جس دوران پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے پرویز خٹک کو اپنے تحفظا ت سے بھی آ گاہ کیا ۔

میڈیا میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان آٹا اور چینی بحران کے باعث دوریاں پیدا ہوئی ہیں جس کے باعث پارٹی کی بیشتر قیادت پریشان دکھائی دیتی ہے ۔

دوسری جانب سینئر صحافی انصار عباسی نے تہلکہ خیز دعویٰ کیاہے کہ جہانگیر ترین کے علاوہ کابینہ کے تین اہم وزرااورتحریک انصاف کے سینئر کارکنان اب وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی نہیں رہے۔

انہوں نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ان تین وزرا میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیربرائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری اور وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر شامل ہیں۔