بلاول بھٹوکے وکیل فاروق ایچ نائیک الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔فائل فوٹو
بلاول بھٹوکے وکیل فاروق ایچ نائیک الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔فائل فوٹو

بلاول بھٹو نیب کے سامنے پیش۔30سوالوں کا جواب طلب

جے وی اُپل کیس میں بلاول بھٹو نیب راولپنڈی آفس میں پیش ہوئے، قومی احتساب بیورو نے چیئرمین پیپلزپارٹی سے 2 ہفتے میں 30 سوالوں کا جواب طلب کرلیا۔

یپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جے وی ای پل کیس میںنیب راولپنڈی آفس پیش ہوگئے جبکہ بلاول بھٹو کے قافلے میں موجود2 گاڑیاں آپس میں ٹکراگئیں،بلاول بھٹو کی نیب آفس آمد کے موقع پرنیئر بخاری،شیری رحمان،نفیسہ شاہ،مہرین بھٹو ،قمر زمان کائرہ سمیت دیگر پارٹی رہنما موجود تھے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جے وی ای پل کیس میںنیب راولپنڈی آفس پیش ہوگئے،نیب راولپنڈی اورنیب اولڈہیڈکوارٹرز کے سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلیے ،بلاول بھٹو کی پیشی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو پرذاتی کمپنی کےلیے1اعشاریہ 22 ارب روپے جعلی اکاوَنٹ سے نکلوانے کا الزام ہے،چیئرمین نیب نے انکوائری کوانوسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری کو زرداری گروپ کمپنی کا2008سے2019تک تمام ریکارڈلانےکی ہدایت کی گئی تھی،نیب راولپنڈی نے زرداری گروپ کمپنی کے بورڈآف ڈائریکٹرزکی فہرست بھی مانگی تھی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق بلاول بھٹو کے تحریری بیان اورایف بی آر سے حاصل ریکارڈ میں تضاد طلبی کاباعث بنا،نیب کاکہناہے کہ نیب کو حاصل ریکارڈ اوردستاویزکے مطابق بلاول بھٹو کا موقف درست نہیں پایاگیاجبکہ بلاول بھٹو کا موقف ہے کہ سیاسی اورتعلیمی مصروفیت کے باعث بیرون ملک رہا ،زرداری گروپ لمیٹڈکے کسی بھی اجلاس میں کبھی شریک نہیں ہوا ۔

نیب کاکہناہے کہ معاہدے کے وقت بلاول بھٹو پاکستان میں تھے ،کمپنی کے آڈٹ اکاﺅنٹس پر دستخط بھی کیے،ایف بی آر کے پاس موجود ریکارڈ بھی بلاول بھٹو کے موقف کی نفی کرتا ہے۔