وقار احمد سیٹھ کا شمارانتہائی قابل ججوں میں ہوتا تھا۔فائل فوٹو
وقار احمد سیٹھ کا شمارانتہائی قابل ججوں میں ہوتا تھا۔فائل فوٹو

ادارے عدلیہ کے کاموں میں مداخلت کرتے ہیں۔چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ

چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہاہے کہ موجودہ حالات میں عدلیہ میں ریفارمز بہت ضروری ہیں،آج کل دیگرادارے عدلیہ کے کاموں میں مداخلت کرتے ہیں ،کے پی کے ججزحکومت سمیت کسی ادارے کے زیراثرنہ آئیں۔

چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہاکہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے ،عدلیہ کی طاقت اعتماد ہے ، انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا دیگراداروں کی طرح احتساب ہوتا ہے،عدلیہ کو انتظامی سطح پر بھی اصلاحات کی ضرورت ہے ، مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلیے اصلاحات کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ نے کہا کہ عدلیہ کے رجسٹرار ماتحت عدلیہ میں خوداعتمادی پیدا کرنے کاسبب ہیں ،موجودہ حالات میں عدلیہ میں ریفارمزبہت ضروری ہیں،آج کل دیگرادارے عدلیہ کے کاموں میں مداخلت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کے پی میں جوڈیشل سیکریٹریٹ قائم ہے ،کے پی کے ججز حکومت سمیت کسی ادارے کے زیراثرنہ آئیں ۔