ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔فائل فوٹو
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔فائل فوٹو

بھارتی متنازع قانون سے مہاجرین کیلیے مسئلہ پیداہوگا۔وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ پوائنٹ اسکورنگ نہیں کررہے لیکن انہیں بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی پر تشویش ہے۔سیاسی لیڈرزنے ووٹوں کےلیے لوگوں کو تقسیم کیا ،بھارت میں متنازع شہریت بل سے20کروڑمسلمانوں کو نشانہ بنایاجا رہاہے،بی جے پی لیڈرز احتجاج کرنےوالے مسلمانوں کو پاکستان جانے کا کہتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے افغان مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی متنازع قانون سے مہاجرین کابہت بڑامسئلہ پیداہوگا،بھارت کے متنازعہ قانون پرتوجہ نہ دی گئی توہمارے لیے بھی مسائل ہوں گے۔ بھارت میں جوکچھ ہورہاہے اس پرسخت تشویش ہے۔ یہ وہ بھارت نہیں جس کومیں جانتاتھا۔

وزیراعظم نے کہاکہ یہ نہرو اورگاندھی کابھارت نہیں ،بی جے پی کانظریہ نازیوں سے متاثرہے۔ اقوام متحدہ نے توجہ نہ دی تومستقبل میں یہ بہت بڑامسئلہ بن کرابھرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کہتاہے پارلیمنٹ کہے توآزادکشمیرپرقبضہ کرسکتے ہیں،بھارت غلط سمت میں جارہاہے۔

وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ نائن الیون کے بعد اسلام اور دہشتگردی کوساتھ جوڑا گیا ،گزشتہ 20سال پاکستانی عوام کیلیے اقتصادی لحاظ سے بہت مشکل رہے.تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان نے افغان مہاجرین کی مدد جاری رکھی،سخاوت کا تعلق بینک بیلنس سے نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ وہ اس لیے افغان مہاجرین کی واپسی نہیں چاہتے کہ پچاس لاکھ مہاجرین یہاں مقیم ہیں بلکہ اس لیے واپسی اوران کی بحالی چاہتے ہیں کیونکہ افغانستان کے عوام امن کے مستحق ہیں ۔وہ گزشتہ چالیس سال سے مشکلات کا شکار ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ افغان عوام نے40برس میں کسی بھی قوم سے زیادہ مشکلات اٹھائی ہیں۔ افغانستان میں امن کیلیے ہر ممکن تعاون کرنے کیلیے تیارہیں،اس حوالے سے ہماری حکومت ہر وہ سہولت فراہم کرے گی جو امن کیلیے ضروری ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاڈیڑھ برس کے دوران میری حکومت نے افغان امن عمل کیلیے جوہوسکاکیاہے۔افغانستان میں تنازع جاری رہنا پاکستان کے حق میں نہیں اس لئے پاکستان افغان امن عمل کیلیے جو کچھ ہو سکتاہے وہ کر رہا ہے ۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ماضی میں حالات جیسے بھی رہے ہوں،ہم سب اب افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔اپناگھرچھوڑناانسان کیلیے بہت مشکل فیصلہ ہوتاہے۔

انہوں نے کہاکہ افغان بچے پاکستانی ٹیم کوکرکٹ کھیلتادیکھتے تھے، افغان مہاجرین کے بچوں نے پاکستان میں کرکٹ کھیلناسیکھی۔ افغانستان کی کرکٹ ٹیم آج عالمی درجہ بندی میں شامل ہوچکی ہے۔

عمران خان نے کہاکہ پاکستان نے کرکٹ میں بھی افغانستان کی مدد کی ۔وزیراعظم عمران خان نے کہادعا ہے افغانستان میں امن مذاکرات کامیاب ہوں۔