شہباز شریف کو پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کی تجویزدی ہے۔فائل فوٹو
شہباز شریف کو پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کی تجویزدی ہے۔فائل فوٹو

کپتان کی حکومت ختم کرکے دم لوں گا۔مولانا فضل الرحمن کا اعلان

امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مجھ پر کپتان کی حکومت ختم کرنے کی سازش کا الزام ہے۔ انہوں ںے کہا کہ میں علی الاعلان کہتا ہوں کہ کپتان کی حکومت ختم کرکے دم لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت خود کو شیر پکارتی ہے لیکن جے یو آئی نے اسے چوہا بنا دیا ہے۔

کے مطابق ختم النبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جعلی الیکشن کی کوکھ سے ناجائز حکومت کو پیدا کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی پشت پرامریکہ اور مغرب کھڑا ہے۔ انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ حکومت میں جرات ہے تو قادیانیوں کو مسلمان ٹھہرا دے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 70 سال کے دوران اتنے قرضے نہیں لیے گئے جتنے گزشتہ 18 ماہ کے دوران لیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نت نئے ٹیکسز اور آسمان کو چھوتی مہنگای نے عوام کو خود کشیوں پر مجبور کردیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مختلف لوگوں نے مجھ سے رابطہ کر کے غربت کی وجہ سے ڈی چوک میں خود سوزی کرنے کی دھمکی دی ہے۔

امیر جے یو آئی (ف) نے کہا کہ آج سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے بھی قومی خزانے میں کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے 25 لاکھ افراد کو بیروزگار کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح 50 لاکھ گھر بنا کر دینے کا کہا گیا لیکن غریبوں کے گھر مسمار کردیے گئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاسی لحاظ سے دھاندلی کی پیداوار ناجائزو غیر آئینی حکومت نے 22 کروڑ عوام کا مستقبل داﺅ پر لگا دیا ہے۔ انہوں نے نام لیے بغیر کہا کہ جے یوآئی نے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کیا مگر میرا ساتھ کسی نے نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اسلام آباد آزادی مارچ میں صرف علامتی طورپرشرکت کی۔

امیر جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ اگر سیاستدان استقامت اور مضبوطی کے ساتھ آگے نہیں بڑھتے ہیں تو وہ قومی مجرم ہوں گے۔ انہوں ںے دعویٰ کیا کہ جے یوآئی کے آزادی مارچ کی وجہ سے کپتان ڈمی حکمران بن چکے ہیں۔

انہوں نے ارباب اقتدار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب جے یو آئی قومی کی آواز بنی تو مجھ پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کی دھمکی دی گئی۔ انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ناجائز کپتان اوران کی حکومت میں دم ہے تو مجھ پر غداری کا پرچہ کاٹیں۔

انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہ ہم جھکنے اور ڈرنے والے نہیں ہیں اور تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے انگریز سامراج کو اپنے سامنے جھکایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان چاہیں تو جے یو آئی کے اکابرین کی بہادری کے حوالے سے اپنے سسرالیوں سے بھی پوچھ لیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ توہین رسالت کے مرتکبین کو با عزت رہائیاں دی گئیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ناموس رسالت کے قانون کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم بغاوت کریں گے۔