ایران میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد پاکستان میں اس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چوتھے روز بھی سرحد بند ہے۔
کرونا کے بڑھتے کیسزکے پیش نظر پاک ایران بارڈر چوتھے روز بھی مکمل طور پر بند ہے، تفتان بارڈرپرطبی عملے کی جانب سے اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے بارڈر پر پھنسے زائرین کیلیے عارضی رہائش گاہ قائم کی گئی ہے جہاں بستر، کمبل، ماسک اور کھانے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
اس وقت بارڈر پر270 سے زائد زائرین موجود ہیں، مزید 8 ہزار زائرین جلد عارضی کیمپ پہنچ جائیں گے، تمام سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی نافذ ہے۔ تفتان میں 4 روز سے پھنسے 300 سے زائد ایرانی ٹرانسپورٹرزاورڈرائیوروں کو ایران جانے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
پاک ایران سرحد بند ہونے کے باعث محمکہ ریلوے نے بھی کوئٹہ تفتان ٹرین سروس معطل کردی ہے۔ اپنے وڈیو بیان میں وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ کوئٹہ اور تفتان کے درمیان ہفتے میں ایک ٹرین چلتی تھی تاہم کرونا وائرس کے پیش نظر اس سروس کو سرحد کھلنے تک بند کردیا گیا ہے۔ وہ تمام افراد جنہوں نے سامان کی ترسیل کے لیے اس ٹرین میں بکنگ کروائی تھی وہ واپس لے جائیں۔
سیکریٹری صحت بلوچستان کے مطابق بلوچستان میں کورونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ تمام اضلاع میں حفظ ماتقدم کے طورپراسپیشل وارڈز قائم کرلیے گئے ہیں۔ پاکستان میں داخل ہونیوالے تمام مسافروں کیلیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم جمع کروانا لازمی قرار دے دیا گیا۔