چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا علامیہ جاری کردیا گیاہے جس میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے بدعنوانی کے دو ریفرنسزکی منظوری دیدی۔
نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیر لیبر سندھ عادل صدیقی و دیگر کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے جس میں ملزمان پر سرکاری اراضی من پسند افراد کو الاٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیاہے اورغیر قانونی الاٹ منٹ سے خزانے کو 20 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ۔
سابق سیکریٹری لینڈ سندھ غلام مصطفی و دیگرکے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دیدی گئی ہے جس کے مطابق ملزما نے سرکاری اراضی کو غیر قاونی طور پر ریگولرائزکیا اوراراضی غیر قانونی طریقے سے ریگولرائرزسے 300 ملین روپے کا نقصان خزانے کو پہنچا۔
ریفرنسز کے علاوہ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے اجلاس میں سابق ڈی جی ہیلتھ سندھ و دیگر کے خلاف انکوائری اوراس کے علاوہ قائداعظم ہائیڈل پاورکمپنی ودیگرکیخلاف انکوائری اینٹی کرپشن کوبھجوانے کی منظوری دی گئی ۔
چیئرمین جاوید اقبال نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کو اکھاڑ پھینکنے کیلیے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے ، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ، فیس نہیں کیس منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتے ہیں،کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات میں لوٹی رقوم کی واپسی اولین ترجیح ہے ۔ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں قائداعظم تھرمل پاورکمپنی ودیگرکیخلاف انکوائری بندکرنےکی منظوری دیدی گئی ہے۔