قومی احتساب بیورونے خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کردیا جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی نیب کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن اب اس پر نیب کی وضاحت بھی آگئی اور بیورو نے اپنا نوٹس بھی واپس لے لیا۔
نیب کی طرف سے جاری اعلامیہ میں بتایاگیا کہ پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ، ان کی فیملی اور بے نامی داروں کے خلاف انکم سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات کیں ، اس دوران یہ پتہ چلا کہ خورشید شاہ سپننگ ملز لمیٹڈ میں پارٹنر ہیں اور یہ ایس ای سی پی میں سید علی نوازشاہ سمیت دیگرکے نام رجسٹرڈ ہے۔
اس سلسلے میں سید علی نوازشاہ سمیت شاہ سپننگ ملز لمیٹڈ کے تمام پارٹنرزکو نوٹس جاری کیاگیا کہ اپنے بیانات ریکارڈ کروائیں، تاہم نیب سکھر کو یہ معلوم نہیں تھا کہ سید علی نوازشاہ وفات پاچکے ہیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر سید علی نوازشاہ کی طلبی کا نوٹس فوری طورپر واپس لے لیاگیا ۔ چیئرمین نیب نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ جامع تحقیقات کریں اورایسی غلطی پرذمے دارکو سزا ملنی چاہیے ۔
اعلامیہ سامنے آنے پر اجمل جامی نے لکھا کہ "خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کی طلبی کے فوری بعد اس طرح نیب نے اپنا طلبی کا نوٹس واپس لے لیا اور یہ نیب سکھرکے علم میں نہیں تھا کہ سید علی نوازشاہ وفات پاچکے ہیں، اور طنزکرتے ہوئے لکھا” نیب بہت فعال ہے”۔