شرح سود میں کمی اور حکومتی معاشی پیکیج کے مثبت اثرات اسٹاک مارکیٹ پر نہ پڑ سکے۔ آج بھی حصص مارکیٹ میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔ ٹریڈنگ 2گھنٹوں کےلیے معطل کردی گئی۔
اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ ٹریڈنگ کو 2 گھنٹوں کےلیے ایک بار پھر روکنا پڑا۔ صرف مارچ میں مندی کے باعث ٹریڈنگ کو 8بار روکا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شرح سود میں صرف ڈیڑھ فیصد کی کمی اور حکومتی معاشی پیکج پر سٹاک مارکیٹ کے بروکرز اور سرمایہ کار مطمئین نہیں ہوسکے ہیں۔۔ بروکرز حکومت سے براہ راست پیکچ کے منتظر ہیں۔
ٹریڈنگ کے اختتام پر 100انڈیکس 1336پوائنٹس کمی کے بعد 6سال کی کم ترین سطح 27ہزار 228پوائنٹس پر بند ہوا۔
دوسری جانب امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ جاری رہا۔ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 2روپے 60پیسے مہنگا ہوکر 161روپے 60پیسے پر بند ہوا۔ دو روز میں ڈالر 2روپے 93 پیسے مہنگا ہو گیا ہے۔