جلسہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر کیا جائے گا، جلسے کے بعد پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بھی ہوگا
جلسہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر کیا جائے گا، جلسے کے بعد پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بھی ہوگا

صرف لاک ڈاون کا اعلان کرنے سے بات نہیں بنے گی۔بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی کے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے جو ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے اس میں مزید معاشی ریلیف دینا چاہیے تھا تاکہ غریب عوام کا زیادہ سے زیادہ خیال کیا جا سکے ۔

بلاول بھٹو نے وزیراعظم کی پریس کانفرنس سے متعلق کہا کہ وزیراعظم نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی کہ کرونا وائرس کی لولکل ٹرانسمیشن ابھی بہت کم ہوئی ہے حالانکہ ہیلتھ ورکرز کے مطابق کراچی میں 64فیصد لوگ لوکل ٹرانسمیشن سے متاثر ہوئے ۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کو سوچنا ہو گا کہ جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں کیا وہ کافی ہیں ؟صرف لاک ڈاون کا اعلان کرنے سے بات نہیں بنے گی بلکہ اسے نافذ کرانا ضروری ہے ،لوگوں کو لازمی طورپرگھروں میں بٹھا یا جا ئے تا کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی ہواور ہیلتھ سسٹم خراب نہ ہو،لوگوں کو قرنطینہ کر کے ہیلتھ سسٹم کی کپیسٹی کو بڑھا یا جائے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ مزید قرنطینہ سنٹرز بنائے جائیں ،میڈ یکل اسٹاف کے لیے کٹس لائی جائیں ،وینٹی لیٹرز منگوائے جائیں،ٹیسٹنگ کپیسٹی بڑھائی جائے ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یہ پیغام نہیں جا نا چاہیے کہ اگر آپ امیر ہیں تو آپ گھر میں خود کو ازخود قرنطینہ کر سکتے ہیں اوراگرآپ غریب ہیں تو آپ گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں،اس وقت سب کو گھروں میں قرنطینہ کرنے کی ضرورت ہے۔