وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا امتحان شروع ہوچکا کہ آٹا چینی بحران کے ذمے داروں کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں۔
وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی پر سبسڈی میں اسد عمر کا کردار نہیں، رزاق داؤد کا کردار ممکنہ طور پر ہوسکتا ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے تعلقات ٹھیک ہیں، دونوں میں کوئی اختلافات نہیں، تھوڑی بہت اونچ نیچ ہوجاتی ہے، اگر تعلقات میں کوئی فرق پڑا ہے تو وہ دور بھی ہوسکتا ہے۔
شیخ رشید نے حکومت میں اختلافات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی دو گروپ نہیں بس کپتان نے فیلڈنگ بدلی ہے، کپتان اپنی فیلڈنگ بدلتا رہتا ہے اور جب چاہے بدل سکتا ہے، عمران خان کو پتہ ہے کس کو ساتھ لے کر جانا ہے، ان کے فیصلے ہمیں بھی پتہ نہیں ہوتے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی رپورٹ وقت سے پہلے آگئی اور25 اپریل کے بعد آتی تو اچھا تھا، 25 تاریخ کو فرنزک رپورٹ آئے گی جو پکڑا گیا اسے سزا دلوائی جائے گی، رمضان کے بعد ہماری ذمے داری ہے کہ جو بھی آٹا چینی چور ہے اسے قرار واقعی سزا دی جائے، جب بزنس مین سیاست میں آگیا تو مافیا مضبوط ہوگیا، ملک کی ملک میں مافیا پہلے اتنا مضبوط نہیں تھا جتنا آج ہے، بدقسمتی ہےکہ بزنس مین سیاست میں آتا ہے، کورونا وائرس سیاست کو بدل سکتا ہے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اب عمران خان اور حکومت کا امتحان شروع ہوگیا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ فرانزک رپورٹ آنے کے بعد ملوث افراد کے ساتھ ہم کیا سلوک کرتے ہیں، میڈیا اور عوام کرونا وائرس بھول گئے آٹا چینی پر ساری توجہ ہے، امتحان کے مہینے رمضان میں بھی شروع ہوسکتے ہیں ورنہ رمضان کے بعد سیاست میں کافی زور و شور ہوگا۔