فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو اہداف حاصل کرنے کے لیے اکتوبر تک کی مہلت دے دی۔
ایف اے ٹی ایف کو بتایا گیاکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے صنعتکاروں کے ساتھ مذاکرات اورلین دین کو دستاویزی بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اہداف کے حصول کیلیے پاکستان متحرک ہو گیا، ایف اے ٹی ایف نے اہداف کے حصول کیلیے مزید سات ماہ کا وقت دیدیا، کرونا کی وجہ سے27 اہداف کے حصول کے لیے مزید وقت دیاگیا، لاک ڈاؤن کی وجہ سے انڈسٹری کیساتھ معاملات طے کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو اب یہ اہداف 30 اپریل تک کے بجائے اکتوبر تک حاصل کرنا ہوں گے ۔ پاکستانی حکام نے ایف اے ٹی ایف کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے صنعتکاروں کے ساتھ معاملات طے کرنے اور لین دین کو دستاویزی بنانے کے لیے مذاکرات میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے قوانین منظور ہو چکے ہیں، 10 ہزار سے زائد ڈالر بیرون ملک لے جانے پر اسٹیٹ بینک سے اجازت لینا ہوگی۔ ایف اے ٹی ایف کو بتایا گیا کہ کالعدم تنظیموں کے اکاؤنٹ اور اثاثے منجمند کرنے کے ساتھ ان سے وابستہ افراد کو سزائیں بھی دی گئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ مختلف وزارتیں اور محکمے ویڈیو لنک کے ذریعے رابطے میں ہیں۔ بیرون ملک 10 ہزار سے زائد ڈالر لے جانے کی اجازت کا قانون منظور ہو چکا، کالعدم تنظیموں کے اکاؤنٹ اور اثاثے منجمند کیے گئے۔ کالعدم تنظیموں کے افراد کو سزائیں دی گئیں۔