وفاقی کابینہ نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف اور ٹیکس ترمیمی آرڈیننس 2020 کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد یہ منظوری کیلیے صدر مملکت عارف علوی کو بھجوا دیے گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس دوران ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری دیدی گئی ہے،وفاقی کابینہ سے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری لی گئی، ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو 3 سال قیدکی سزاہوگی، ضبط شدہ سامان کی مالیت کا 50 فیصدبطورجرمانہ عائد ہوگا
ذخیرہ اندوزی پرملازمین کے بجائے مالک کیخلاف کارروائی ہوگی، ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی پرضبط اشیاکی مالیت کا10 فیصدبطورانعام ملے گا، آرڈیننس کے تحت ڈپٹی کمشنرکوبغیروارنٹ گرفتاری کااختیارہوگا۔
وفاقی کابینہ نے ترمیمی آرڈیننس 2020کی بھی منظوری دیدی،آرڈیننس کے تحت تعمیراتی انڈسٹری کو ریلیف فراہم کیا جائے گا،دونوں آرڈیننس منظوری کیلیے صدر مملکت عارف علوی کو بھجوا دیے گئے ہیں۔
تعمیراتی انڈسٹری کو ریلیف فراہم کیا جائے گا، صدر مملکت کی منظوری کی بعد وزارت قانون آرڈیننس کا اجرا کرے گی۔ آرڈیننس کے تحت تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری پر ذرائع آمدن نہیں پوچھا جائیگا، بلڈرز، لینڈ ڈیولپرزکو خصوصی مراعات دی جائیں گی، سیمنٹ اور سٹیل کے علاوہ بلڈنگ مٹیریل پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
آرڈیننس کے تحت کم لاگت ہاؤسنگ منصوبوں پر 90 فیصد تک ٹیکس کی چھوٹ ہوگی، نامکمل، جاری اور 31 دسمبر 2020 سے پہلے کے منصوبے اسکیم سے فائدہ اٹھائیں گے، مراعات حاصل کرنے کیلئے نئے، جاری منصوبوں کی ایف بی آر میں رجسٹریشن لازمی ہوگی، پبلک آفس ہولڈر اور سزا یافتہ افراد آرڈیننس سے مستفید نہیں ہو سکیں گے۔