وزیراعظم عمران خان نے اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ لاک ڈاون کو آہستہ آہستہ کھولیں گے، جوشرائط ہم رکھ رہے ہیں اس پر اگر لوگوں عمل نہ کیا تو خدشہ ہے کہ کورونا تیزی سے پھیلے گا، کورونا پھر سے پھیلاتو اس کا خدشہ یہ ہے کہ ہمیں پھر سے لاک ڈاﺅن پر جانا پڑے گا، ٹائیگر فورس لوگوں میں آگاہی فراہم کرے گی،ٹائیگرفورس انتظامیہ سے مل کرکام کرےگی، ٹائیگرفورس نے بےروزگارہونیوالوں کی رجسٹریشن کرنی ہے،مستحق بےروزگاروں کواحساس پروگرام سے کیش دیاجائےگا، ٹائیگرفورس رضاکارانہ فورس ہے،یہ پیسے اکٹھے نہیں کرےگی، ٹائیگرفورس مقامی انتظامیہ کےساتھ مل کرکام کرے گی، ٹائیگرفورس کوتنخواہ نہیں ملے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کیلیے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں سب سے پہلے آپ کو تھوڑا سا بیک گراونڈ بتانا چاہتاہوں کہ جب میں شوکت خانم کیلیے پیسے اکھٹے کرنے کیلیے نکلا تو بہت زیادہ پیسہ اکھٹا کرنا تھا ، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ اتنے کیسے اکھٹے کروں گا،تب کسی نے کہا کہ اسکول کے بچوں کو اپنے ساتھ ملائیں کیونکہ اس وقت میں کرکٹ کھیلتا تھاتو اسکول کے بچے مجھے کرکٹ کی وجہ سے سب سے زیادہ فالو کرتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے”عمران ٹائیگر فورس“ بنائی ، یہ ہمارے اسکول کے بچے تھے جو ٹائیگر بنے ، پیسے اکھٹے کیے اورجب وہ بچے عوام میں گئے تواس وقت اس سے شہرت ملی،اس شہرت کی وجہ سے ہم اتنا زیادہ پیسہ اکھٹاکر سکے اورپاکستان کا پہلا کینسر ہسپتال بنایا ، وہ ہسپتال جو آج تک 75 فیصد کینسرکے مریضوں کو مفت علاج فراہم کر رہاہے،سب سے مہنگا علاج کینسرکا ہے ۔اس لیے میں نے سوچا کہ آج ایک اور ٹائیگر فورس بناتے ہیں جو ہمارے ملک کی اس مشکل وقت میں مدد کریں۔