ٹرانسپورٹرز ایس اوپیزکے تحت 50 فیصد مسافر ہی بٹھا سکیں گے۔فائل فوٹو
ٹرانسپورٹرز ایس اوپیزکے تحت 50 فیصد مسافر ہی بٹھا سکیں گے۔فائل فوٹو

ٹرانسپورٹرز نے پیر سے بسیں چلانے کا اعلان کردیا

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے پیر سے بسیں، کوچز اور منی بسیں چلانے کا اعلان کردیا،ارشاد بخاری نے کہا ہے کہ گاڑیاں ضرور چلیں گی اگر پولیس نے روکا تو گرفتاریاں بھی دیں گے۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے اپنے دفتر میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 18 مارچ سے لاک ڈائون کا اعلان کیا گیا، وزیر اعلیٰ کے حکم پر ہم نے گاڑیاں کھڑی کردیں، تاجروں کو دکانیں کھولنے کی اجازت ملی تو ہم نے بھی وزیر ٹرانسپورٹ سے ملاقات کی، بسوں پر کام کرنے والے دیہاڑی پر کام کرتے ہیں، اگر گاڑیاں بند کرنا ضروری ہیں تو ٹرانسپورٹرز کو بھی ریلیف دیں، حکومت ہمارے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کرے ہم گاڑیاں کھڑی کردیں گے۔

ارشاد بخاری کے مطابق سعید غنی نے ہم سے کہا کہ آپ ایس او پی بنائیں، ہم نے کہا کہ گاڑیاں سیٹ بائی سیٹ چلائیں گے، ہماری صورت حال بہت خراب ہے، ہمارے بچے اوراہل خانہ بھوک سے بلک رہے ہیں، تاجروں کو اجازت دی وہاں ایس او پیز کا جو حال ہوا سب نے دیکھا، شہر میں چنگچی رکشا چل رہے ہیں جو دس دس افراد کو بٹھا کر لے جارہے ہیں ان کے خلاف ہم نے کچھ نہیں کہا اور وزراکے کہنے پر28 مئی کا اجلاس موخر کیا۔

ارشاد بخاری نے کہا کہ پاکستان میں تمام شعبہ جات چل رہے ہیں، بند ہے تو صرف کراچی میں ٹرانسپورٹ بند ہے، ہماری حکومت سے کوئی چپقلش نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں کل کیا فیصلہ کرتی ہیں ہم دیکھ رہے ہیں لیکن ہم نے آج فیصلہ کیا ہے اور پیر یکم جون سے گاڑیاں سڑکوں پر لائیں گے کیوں کہ حکومت نے ہماری بھوک کا خیال نہیں کیا، ہم اپنے بچوں کو سسکتا نہیں دیکھ سکتے۔