وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہاہے کہ سندھ حکومت اسٹیل مل کوچلانے کیلیے تیارہے،ہم ضمانت دیں گے کہ پاکستان اسٹیل سے کسی ملازم کونہیں نکالیں گے،اگرسندھ حکومت کواعتمادمیں لیے بغیرکوئی فیصلہ کیاگیاتونہیں مانیں گے۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ن لیگ کااسٹیل مل کی گیس بندکرنےکافیصلہ نامناسب تھا،پاکستان اسٹیل کی گیس بندنہ کی جاتی توخسارہ کم یاختم ہوسکتاتھا، اسٹیل مل کی بندش کے وقت پیداوار 65 فیصدتھی۔
صوبائی وزیر تعلیم سعیدغنی سپریم کورٹ نے 2006 میں سٹیل مل کی نجکاری کے فیصلے کوروک دیاتھا،سوال یہ ہے حکومت نے اسٹیل مل معاملے پرسی سی آئی سے منظوری لی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے دورمیں پاکستان اسٹیل میں کوئی بھرتی نہیں کی گئی،پی ٹی آئی کہتی ہے پیپلزپارٹی نے پاکستان سٹیل میں سیاسی بھرتیاں کیں،ہم نے قانون کے مطابق پاکستان اسٹیل میں عارضی ملازمین کومستقل کیا۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہاکہ پاکستان اسٹیل کی زمین کی مالیت کھربوں میں ہے،پاکستان اسٹیل کی مجموعی زمین 19ہزارایکڑہے،جوسندھ حکومت کی ملکیت ہے،سندھ حکومت کواعتمادمیں لیے بغیرکوئی فیصلہ کیاگیاتونہیں مانیں گے،جس مقصدکیلیے زمین وفاق کودی گئی اگروہ پورانہ ہوتوصوبہ واپس لے سکتاہے۔
وزیر تعلیم سندھ کاکہنا ہے کہ اسد عمرکاماضی کابیان ہے کہ اسٹیل مل ملازمین کےساتھ کھڑاہوں گا،کابینہ اجلاس میں ہوسکتاہے سٹیل مل اپنے اے ٹی ایمزکودینے پربات ہو،امید ہے کابینہ میں متحدہ ارکان فیصلہ روکنے کیلیے مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 2 سال میں صرف پاکستان اسٹیل کے خسارے میں اضافہ ہوا،پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان اسٹیل کوچلانے کی کتنی کوششیں کی ہیں؟،انہوں نے کہاکہا سندھ حکومت اسٹیل مل کوچلانے کیلیے تیارہے،ہم ضمانت دیں گے کہ پاکستان اسٹیل سے کسی ملازم کونہیں نکالیں گے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اسٹیل جس نہج پرپہنچی ہے اس کی ذمے داربھی حکومت ہے،کیاپاکستان سٹیل کے مزدوروں نے اسے بندکیا؟۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت پاکستان اسٹیل کے معاملے پرلاتعلق نہیں ہوسکتی،ملک میں آٹے چینی کابحران پیداہو جس پرکوئی کارروائی نہیں ہوگی،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وقت ثابت کرے گاسنتھیارچی کتنی سچی اورجھوٹی ہے۔