عدالت نے تینوں ملزمان کو 10،10 لاکھ روپے معاوضہ مقتول کی اہلیہ اداکرنے کاحکم دیدیا۔فائل فوٹو
عدالت نے تینوں ملزمان کو 10،10 لاکھ روپے معاوضہ مقتول کی اہلیہ اداکرنے کاحکم دیدیا۔فائل فوٹو

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کےتین ملزمان کو عمر قید

انسداددہشتگردی عدالت اسلام آباد نے ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں ملزموں کو عمر قید کی سزا سنا دی ،ملزموں میں خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی شامل ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق انسداددہشتگردی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کامحفوظ فیصلہ سنا دیا،انسداددہشتگردی عدالت کے جج شارخ ارجمندنے فیصلہ سنایا،عدالت نے گرفتار ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو سزائے موت سزا دی،عدالت نے مفرور 4ملزمان بانی متحدہ،محمدانور،افتخارحسین اورکاشف کامران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاگیا ہے کہ ایف آئی اے اپنا مقدمہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے،عدالت نے تینوں ملزمان کو 10،10 لاکھ روپے معاوضہ مقتول کی اہلیہ اداکرنے کاحکم دیدیا۔

ملزم محسن علی کے وکیل نے فیصلے کے بعد کہا ہے کہ وہ اپنے موکل کی جانب سے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

یا درہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق پر16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کی رہائش گاہ کے قریب چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب ڈاکٹرعمران فاروق کی بیوہ شمائلہ فاروق کا کہنا ہے کہ دو چیزیں بہت طاقتور ہیں صبراور وقت، مجھے شروع سے اللہ پر یقین تھا، جوبھی فیصلہ ہوا بہتر ہے۔

شمائلہ فاروق نے کہا کہ عدالتی فیصلے پرمزید تبصرہ نہیں کرنا چاہتی، زندگی دکھ میں گزاررہی ہوں، اللہ دشمن کوبھی یہ وقت نہ دکھائے۔

پانچ دسمبر 2015 کو ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا اور دو مئی دو ہزار اٹھارہ کو فرد جرم عائد کی گئی۔ ملزمان نے سات جنوری دوہزار سولہ کو مجسٹریٹ کے روبرو اقبال جرم کیا اور ایف آئی اے نے پانچ بار ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔کیس میں استغاثہ کے 29 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔عدالت نے کیس کی سماعت مکمل کر کے 21 مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔