جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منورحسن انتقال کرگئے۔ان کی طبعیت کئی دنوں سے ناساز تھی۔انہیں11جون کو طبیعت ناساز ہونے پرآئی سی یو منتقل کیا گیا تھا۔
سید منور حسن کی عمر78 سال تھی ،قیام پاکستان کےبعد منورحسن فیملی کے ساتھ کراچی منتقل ہوئے سیدمنورحسن جماعت اسلامی پاکستان کے چوتھے امیرتھے۔
چند روز قبل امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مقامی ہسپتال میں زیرعلاج سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کی عیادت کی تھی۔
منور حسن 1967 میں جماعت اسلامی میں شامل ہوئے ،5 اگست 1941 کودلی میں پیداہونے والے منورحسن نےسوشیالوجی اوراسلامک اسٹڈیزمیں ماسٹرڈگری حاصل کی۔جماعت اسلامی کی طرف سے بھی اپنے آفیشل اکائونٹ سے ان کی رحلت کی تصدیق کی گئی اور بتایا کہ کچھ دنوں سے وہ زیادہ علیل تھے، ان کی نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
جماعت اسلامی پاکستان کے چوتھے امیر۔ اگست 1944 ء میں دہلی میں پیدا ہوئے۔ آزادی کے بعد ان کے خاندان نے پاکستان کو اپنے مسکن کے طور پر چنا اورکراچی منتقل ہو گئے۔
انہوں نے 1963 ء میں جامعہ کراچی سے سوشیالوجی میں ایم اے کیا۔ پھر1966 ء میں یہیں سے اسلامیات میں ایم اے کیا۔ زمانہ طالب علمی میں ہی منور حسن اپنی برجستگی اور شستہ تقریر میں معروف ہو گئے۔ کالج میگزین کے ایڈیٹر بھی رہے۔ علاوہ ازیں بیڈ منٹن کے ایک اچھے کھلاڑی بھی رہے۔
سید منورحسن 1967 ء میں جماعت اسلامی میں شامل ہوئے۔ جماعت اسلامی کراچی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل، نائب امیراور پھر امیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شورٰی اور مجلس عاملہ کے بھی رکن منتخب ہوئے۔
کئی فورمز پر جماعت اسلامی کی نمائندگی کی جیسے یونائیٹد ڈیموکریٹک فورم اور پاکستان نیشنل الائنس (پاکستان قومی اتحاد) وغیرہ۔ 1977 ء میں کراچی سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور پاکستان میں سب سے زیادہ ووٹ لے کر اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1992 ء میں انہیں جماعت اسلامی پاکستان کا مرکزی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل اور پھر 1993ء میں مرکزی سیکریٹری جنرل بنادیا گیا۔
مارچ 2009ء میں سید منور حسن جماعت اسلامی پاکستان کے چوتھے امیر منتخب ہو گئے ہیں۔ ان سے قبل جماعت اسلامی کے بانی سید ابوالاعلٰی مودودی، میاں طفیل محمد اور قاضی حسین احمد نے جماعت اسلامی کی امارت کی ذمے داری نبھائی۔ آپ جماعت کے چوتھے امیر منتخب ہوئے۔ مدت 2009ء تا 2014ء ہے۔