رمضان شوگرملز ریفرنس میں احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ عام طورپر 3 ہفتے میں کوروناکا مریض ٹھیک ہوجاتاہے،اصولی طورپرشہبازشریف کوعدالت پیش ہوناچاہیے تھا،شہبازشریف ہسپتال ہیں نہ ہی وینٹی لیٹرپر بلکہ گھرمیں ہیں، شہبازشریف 2 منٹ کیلیے پیش ہوجائیں تاکہ ان کے دستخط کریں۔
شہباز شریف کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ کوروناپازیٹو ہے،وائرس کی علامات ابھی موجودہیں،گھرمیں ہی آئسولیشن اختیار کررکھی ہے،شہبازشریف کادرخواست میں مزید کہنا ہے کہ لاہورہائیکورٹ نے بھی حاضری معافی کی درخواست منظورکی، آج پیش نہیں ہوسکتا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت حاضری معافی کی درخواست منظورکرے۔
جج احتساب عدالت نے کہا کہ عام طورپر 3 ہفتے میں کوروناکامریض ٹھیک ہوجاتاہے،وکیل درخواست گزارنے کہاکہ شہبازشریف کی عمر69 سال اوروہ کینسرکے مریض ہیں،ڈاکٹرزکی ہدایت کے مطابق 2 جولائی کو شہبازشریف کاکوروناٹیسٹ ہوگا۔
فاضل جج نے کہاکہ اصولی طورپرشہبازشریف کو عدالت پیش ہوناچاہیے تھا،شہبازشریف ہسپتال ہیں نہ ہی وینٹی لیٹرپربلکہ گھرمیں ہیں،شہبازشریف 2 منٹ کیلیے پیش ہوجائیں تاکہ ان کے دستخط کریں،فاضل جج نے کہاکہ شہبازشریف کے وکیل کی استدعاپرسماعت 3 ہفتے کیلیے ملتوی کی۔
عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا،ملزموں پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی ،احتساب عدالت نے رمضان شوگر مل کیس کی سماعت10اگست تک ملتوی کردی۔