عدالت سے استدعا ہے کہ علامہ افتخارالدین کو معاف کردیا جائے۔وکیل،فائل فوٹو
عدالت سے استدعا ہے کہ علامہ افتخارالدین کو معاف کردیا جائے۔وکیل،فائل فوٹو

آغا افتخار الدین مرزا کو 6 ماہ کیلیے جیل بھیج دیتے ہیں۔ چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز کے خلاف توہین آمیز ویڈیو بنانے کے ملزم آغا افتخارالدین مرزا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آغا افتخارالدین مرزا توہین آمیز ویڈیو از خود نوٹس کیس پر سماعت کی۔ آغا افتخارالدین مرزا کے وکیل نے اپنے موکل کی طرف سے غیر مشروط معافی نامہ جمع کرایا۔

جسٹس اعجازلاحسن نے کہا کہ ایسے مقدمے میں معافی نامہ کیسے دیں، معافی نامہ دینے کا فائدہ نہیں ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آغا افتخار الدین مرزا کو 6 ماہ کیلیے جیل بھیج دیتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ افتخارالدین مرزا دل کے مریض ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کیا کریں ان کواپنی زبان کو قابو میں رکھنا چاہiے تھا، بادی النظر میں توہین عدالت کا کیس بنتاہے۔

عدالت نے حامد میر اور محمد مالک کے وکیل کو سننے سے انکار کردیا۔

سپریم کورٹ نے آغا افتخارالدین کو توہین عدالت کارروائی کیلیے شوکاز جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی اورآئندہ سماعت پرآغا افتخارالدین کو پیش کرنے کا حکم دیا۔