سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔فائل فوٹو
سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔فائل فوٹو

’’جس چیزکا نوٹس لیتے ہیں،وہ مارکیٹ سے غائب ہوجاتی ہے‘‘

لاہورہائیکورٹ نے تین روز میں کورونا کے علاج کی ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیدیا اور ریمارکس دیے کہ جس چیزکا نوٹس لیتے ہیں، وہ مارکیٹ سے غائب ہوجاتی ہے ، وفاقی وزیرکوانجکشن نہیں مل رہا، عام آدمی کا کیا حال ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے کورونا وائرس کے علاج کی ادویات دستیاب نہ ہونے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت کی ۔ عدالت نے 3 روزمیں ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کاحکم دیتے ہوئے   ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی ۔

جسٹس واجد محمود سیٹھی نے ریمارکس دیے کہ ادویات کی فراہمی حکومت کی ذمے داری ہے،انسانی زندگیوں کا مسئلہ ہے خاموش نہیں رہ سکتے۔