شدید گرمی کے بعد شہر قائد کے مختلف علاقوں میں تیز ہوائوں کے ساتھ موسلا دھاربارش کے بعد نشیبی علاقے زیرآب آگئے اور سڑکوں پرکئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔
گرمی سے ستائے شہریوں پرابررحمت برس پڑا ،شہر قائد کے مختلف علاقوں میں تیز بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور شہریوں کے مرجھائے چہرے کھلکھلا اٹھے۔
آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، ٹاور،کھارادر، کفٹن، ڈیفنس،قیوم آباد، کورنگی کرسنگ،ابراہیم حیدری، گلشن اقبال اور دیگرعلاقوں میں تیز ہوا کے ساتھ بارش ہوئی۔
کراچی کے علاقے صدر،جمشید روڈ، یونیورسٹی روڈ پر بھی تیز بارش ہوئی جبکہ ملیر، گلستان جوہر، ماڈل کالونی، سولجر بازار، گلشن حدید میں بھی تیز بارش ہوئی۔
دوسری جانب تیز بارش نے پورے شہر میں جل تھل کردیا اور سڑکوں پر پانی رکنے کے باعث شہر کی مرکزی شاہراؤں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
بارش کے باعث مختلف علاقوں میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی جبکہ شارع فیصل، جوہر موڑ، صدر، ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا۔
کراچی کے علاقے ڈینسو ہال، زینب مارکیٹ اور شہر کی مشہور سڑک آئی آئی چندریگر روڈ اوراس کے اطراف میں بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی،شہری منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر مجبور ہیں۔
بارش کے باعث پریس کلب کے قریب کئی درخت گاڑیوں اورموٹرسائیکلوں پرگرگئے، جبکہ اختر کالونی، کشمیر کالونی، ڈیفنس ویو میں بارش شروع ہوتے ہی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔
نیوکراچی، نارتھ کراچی، لیاقت آباد، اورنگی ٹاوَن، لیاری، بلدیہ ، کیماڑی، کورنگی ،اختر کالونی،محمود آباد،شاہ فیصل کالونی،ملیراورلانڈھی کےعلاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہے۔ کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے بجلی احتیاطی طور پر بند کی گئی ہے،بارش کا پاہی صاف ہوتے ہی بجلی بحال کر دی جائے گی۔
کراچی میں بارش سے ایئر پورٹ شاہراہ فیصل ،لال کوٹھی، ٹیپوسلطان،کارساز،ٹاور،شاہین کمپلیکس کےاطراف پانی جمع ہوگیا ہے۔
بارش کا پانی جمع ہوتے ہی گٹر بھی ابل پڑے جس سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، انتظامیہ میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد حرکت میں آئی اور پانی نکالنے کیلیے انتظامات کیے۔
اس سے قبل کراچی میں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا جو ماہ جولائی میں گذشتہ 38 سالوں میں ریکارڈ کیا جانے والا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔