خیبر پختونخوا کے علاقے پارا چنارکے طوری بازار میں بم دھماکے سے20 سے زائد زخمی ہو گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کاکہنا ہے کہ پاراچنار کے مرکزی طوری بازارمیں دھماکا ہوا ہے ،دھماکے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہو گئے جن میں دو افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے،بم ایک ریڑھی میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے کی آواز دور دورتک سنی گئی۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اورعلاقے کو گھیرے میں لے کر ریسکیو آپریشن شروع کردیاگیاہے،دھماکے سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا،دھماکے میں زخمی افراد کو طبی امداد کیلیے ہسپتال منتقل کردیاگیا۔
اطلاعات کے مطابق دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے،پولیس نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا ہے، جائے وقوعہ پر تحقیقات کا آغازکردیا گیا ہے۔
ڈی ایس پی نجب علی کا کہنا ہے کہ آئی ای ڈی کے ذریعے دھماکا کیا گیا جسے سبزی کی ریڑھی میں نصب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں اکثر سبزی اور پھل فروش ہی موجود ہوتے ہیں اور زخمیوں کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب علاقے کے رہائشی افراد نے واقعے کے خلاف مقامی پریس کلب کے باہر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ 50 ہزار سے زائد آبادی کے علاقے پارا چنار میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں اور وہاں فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی چوکیاں بھی قائم ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ پاراچنار میں کوئی اس طرح کا واقعہ رونما ہوا ہو بلکہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ اس علاقے کو دہشت گرد نشانہ بنا چکے ہیں۔ 24 جون 2017ء کو پاراچنار کے گنجان آباد علاقے میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 67 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے چند ماہ قبل ہی امام بارگاہ کے قریب کار میں بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 23 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ جنوری 2017ء میں دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر پاراچنار کو نشانہ بنایا تھا اور سبزی مارکیٹ میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد شہید اور 87 زخمی ہوگئے تھے۔