وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سردار عثمان بزدار اپنے قد پر نہیں کھڑے، انہیں چیف منسٹر وزیراعظم نے بنایا، وہ جب کہیں گے تو وہ استعفیٰ دیدیں گے، اگراستعفیٰ نہیں دیں گے تو 24گھنٹے میں فارغ ہو جائیں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے وزراعبدالعلیم خان، بابر اعوان اور سبطین خان نے الزام لگنے پر ہی استعفیٰ دیا تھا۔تو یہ مثال کسی اورپر بھی لاگو ہو سکتی ہے؟نیب واقعہ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے خود کہا کہ لوگوں کا شکوہ گلا تھا کہ ہم خاموش ہیں، انہوں نے اپنے ووٹرزکو بھی تو مطئمن کرنا ہے۔ دو، چار دن بعد لوگ یہ واقعہ بھول جائیں گے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نظام میں اصلاحات ہونی چاہیے۔ عام آدمی کے ساتھ پولیس کیا حال کرتی ہے۔ تفتیشی نظام کی وجہ سے لوگوں کا انصاف پراعتبار نہیں رہا۔ ہم نے ابھی تک جوڈیشل سسٹم ریفارمز کے لیے کچھ نہیں کیا۔ احتساب کے بیانیے پرکافی پرابلم آ رہا ہے۔ دو سال ہو گئے، لوگ چاہتے ہیں جنہوں نے ملک لوٹا پیسہ واپس آنا چاہیے ۔
وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے کہا کہ صوبوں میں وسائل کی منصفانہ تقسیم بہت ضروری ہے۔ جتنا مسئلہ کراچی، اتنا دوسرے شہروں کا بھی ہے۔ گھوٹکی شہرکو ایک روپیہ تک نہیں ملا۔