وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ اگرکوئی اسکول یا مدرسہ پندرہ اگست کو کھلا تو بند کردیں گے، او لیول اور اے لیول کے پاکستانی طلباءکے ساتھ گریڈنگ میں ناانصافی ہوئی ہے۔کیمبرج اور برٹش ہائی کمیشن سے پاکستانی طلباکو انصاف دینے کیلیے کہا ہے، اگلے اپریل سے پاکستان میں پہلی سے پانچویں جماعت تک یکساں تعلیمی نصاب ہوگا، نصاب آئین اور قرآن و سنت کے اصولوں کے مطابق ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ طبقاتی نظام تبدیل کرنے میں تیس چالیس سال لگیں گے، طبقاتی نظام کے خاتمے کی ابتداءکرتے ہوئے یکساں تعلیمی نصاب لانے کا فیصلہ کیا ہے،اگلے اپریل سے پاکستان میں پہلی سے پانچویں جماعت تک یکساں تعلیمی نصاب ہوگا، یکساں تعلیمی نصاب کیلیے تمام صوبوں اور مکاتب فکر کوساتھ بٹھایا ہے۔
اتحاد تنظیم المدارس کے ساتھ انگریزی میڈیم اسکولز بھی قومی نصاب کونسل کے رکن ہیں، پاکستان کے تمام اسکولز یکساں قومی نصاب کو رائج کریں گے، ہمارا نصاب آئین اور قرآن و سنت کے اصولوں کے مطابق ہے، نصاب میں رواداری، اخلاقیات ، اقدار اور دوسرے مذاہب کو برداشت کرنا شامل ہے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ نئے قومی نصاب کے مطابق غیرمسلم طلبااسلامیات کی جگہ اپنی مذہبی کتابیں پڑھیں گے، نماز کا طریقہ بچے اپنے گھروں میں سیکھیں گے باقی چیزیں اسلامیات کے نصاب میں ہیں، کوئی بچہ اپنی علاقائی زبان میں پڑھنا چاہتا ہے تو پڑھ سکتا ہے، ہر صوبہ اردو کے ساتھ جو زبان تعلیم کیلیے رکھنا چاہے رکھ سکتا ہے۔
شفقت محمود نے کہا کہ بظاہر لگتا ہے اے لیول اور او لیول کی گریڈنگ میں پاکستانی طلباکے ساتھ زیادتی کی گئی ہے، کیمبرج کو پاکستانی طلباکی شکایات کا ازالہ کرنے کیلیے کہا ہے۔برٹش قونصل اور برٹش ہائی کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھارہے ہیں، امید ہے کیمبرج بچوں کے ساتھ کی گئی ناانصافی کیلیے کوئی فارمولا وضع کرلے گا۔
شفقت محمود کا مزید کہنا تھا کہ بارہویں جماعت تک قومی نصاب بنالیں گے تو پاکستان کے زیادہ بچے او اینڈ اے لیول کے بجائے پاکستانی نظام کو ترجیح دیں گے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ این سی او سی نے بچوں کی صحت کے پیش نظر پندرہ ستمبر تک اسکول نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔