حکومت کے ساتھ ایم او یو طے پا گیا، آئی پی پیز اخراجات میں 20تا25 فیصد کمی لائیں گی
حکومت کے ساتھ ایم او یو طے پا گیا، آئی پی پیز اخراجات میں 20تا25 فیصد کمی لائیں گی

پاور کمپنیاں بجلی صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف دینے پر تیار

حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ایم او یو طے پا گیا ہے جس کے تحت آئی پی پیز نے قرض کی ادائیگی کی مدت پانچ سال بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، اس اقدام سے صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف ملے گا۔
ایم او یو کے مطابق آئی پی پیز وسیع تر قومی مفاد میں رعایتیں دینے پر متفق ہو گئی ہیں، آئی پی پیز اپنے آپریشنل اور مینٹیننس کے اخراجات 20 سے 25 فیصد کم کرنے پر متفق ہیں۔
دستاویز کے مطابق آئی پی پیز اپنے اثاثوں سے بنکوں سے قرض لیں گی، آئی پی پیز پراجیکٹس کے لیے حکومتی بیلنس شیٹ استعمال نہیں ہوگی، مقامی سرمایہ کاروں کو شرح منافع روپے میں دینے پراتفاق کیا گیا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شرح منافع کے لیے ڈالر کی قدر 145 روپے پر فکس کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ پراجیکٹس کے قرض کی مدت بڑھانے سے ٹیرف میں نمایاں کمی ہوگی، ونڈ پاور پلانٹس کو سولر پاور پلانٹ بھی لگانے کی اجازت دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ لیٹ پیمنٹ سرچارج ساڑھے چار فیصد سے کم کرکے دو فیصد تک کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ واجبات کی ادائیگی کے لیے آئی پی پیز پاور پرچیزر اور حکومت مل کرلائحہ عمل مرتب کریں گے۔