اسپتالوں کی رجسٹریشن،طبی سہولیات کا معائنہ و لائسنسنگ کا عمل بھی عارضی طور تعطل کا شکار
اسپتالوں کی رجسٹریشن،طبی سہولیات کا معائنہ و لائسنسنگ کا عمل بھی عارضی طور تعطل کا شکار

سی ای او کی عدم تعیناتی:سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن غیرفعال، اتائی ڈاکٹربے لگام ہوگئے

رپورٹ: صفدر بٹ
محکمہ صحت سندھ کی لا پرواہی سے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن عملی طور پر غیر فعال ہو گیا ہے، 3 ماہ گزرنے کے باوجود کمیشن کے سربراہ کی تقرری نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی سمیت صوبے بھر میں اتائی دوبارہ سے بے لگام ہو گئے ہیں اور شہریوں کی جان و مال سے کھیلنے لگے ہیں۔

سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر منہاج قدوائی کی مئی میں ریٹائرمنٹ کے بعد محکمہ صحت سندھ کی جانب سے نئے سربراہ کی تقرری نہ کئے جانے کے سبب ادارے کے تمام انتظامی امور ٹھپ ہو گئے ہیں اور صوبے بھر میں جاری اتائیوں کے خلاف کاروائیاں، اسپتالوں کی رجسٹریشن ، اسپتالوں اور میڈیکل سینٹروں سمیت طبی سہولیات کا معائنہ و لائسنسنگ کا عمل بھی عارضی طور تعطل کا شکار ہو گیا ہے ۔

سندھ میں کورونا کی وبا، نئے سی ای او کی عدم تعیناتی اور ڈائریکٹر انسداد اتائیت ڈائریکٹوریٹ کی تیکنیکی بنیادوں پر اپنے سابقہ محکمے میں واپسی کے بعد سے اتائیوں کے خلاف کاروائیاں بند ہو چکی ہیں اور سندھ بھر میں اتائیوں کے کلینکس دوبارہ سے کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے ضلع غربی کے علاقوں بلدیہ ٹاؤن ، بسم اللہ چوک ، نئی آبادی ، سعید آباد سیکٹر 9 ، چاندنی چوک ، رشید آباد ، فقیر کالونی ، اورنگی ٹاؤن ، ضلع وسطی میں سرجانی ٹاؤن ، نارتھ کراچی ، نصرت بھٹو کالونی ، شارع نور جہاں ، ناظم آباد ، ضلع کورنگی میں سو کواٹر ، بلال کالونی ، ناصر کالونی ، شریف آباد ، لانڈھی ، ضلع ملیر میں سعود آباد ، کھوکھرا پار ، ملیر آسو گوٹھ ، لیاقت مارکیٹ سمیت اطراف کے دیگر علاقوں کے علاوہ ضلع جنوبی کے علاقوں لیاری ، آگرہ تاج ، بکرا پیڑی ، آگرہ تاج ، گارڈن ، شو مارکیٹ سمیت دیگر علاقوں میں اتائیوں کی بھرمار ہے جو شہریوں کے جان و مال سے کھیلنے میں لگے ہوئے ہیں ۔

اس حوالے سے اتائیوں کا کہنا ہے کہ وہ شہریوں کی خدمت میں مصروف ہیں ، کمیشن بننے کے بعد شروع میں ان کے خلاف بڑے زور و شور سے کارروائی ہوئی جس کی وجہ سے ان کا کاروبار متاثر ہوا تاہم اب دوبارہ سے وہ اپنی سابقہ روٹین پر آ گئے ہیں کیونکہ کئی ماہ سے اب تو کوئی پوچھنے بھی نہیں آتا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سربراہ کی عدم تعیناتی کی وجہ سے سندھ ہیلتھ کئیر کمشن کی موجودہ انتظامیہ کورونا ایمرجنسی سے نمٹنے میں بھی محکمہ صحت سندھ کی مددگار ثابت نہیں ہوئی ۔ 3 ماہ قبل سی ای او کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے ہیلتھ کمیشن کے ڈائریکٹرز، کمشنرز اور دیگر عملہ آفس میں حاضری لگانے اور تنخواہوں کی وصولی تک محدود ہو گیا ہے .

ایک سینئر ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ نئے سی ای او کی تعیناتی کیلئے محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اخبارات میں اشتہار بھی جاری ہوا تھا لیکن تقرری کے عمل کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکمل نہیں کیا جا سکا ۔ اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے سیکریٹری صحت سندھ کاظم جتوئی سے کوشش کے باوجود رابطہ نہ ہو سکا ۔