حکمران اتحاد میں شامل پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے لیے کراچی میں رہیں اور مسئلے کو خود دیکھیں اور متعلقہ حکام کو ہدایات دیں۔
اپنے ایک بیان میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہر سال کراچی ڈوب جاتا ہے لیکن بیانات صرف یہی آتے ہیں کہ فلاں نے کراچی کو ڈبو دیا، مسئلہ اختیارات کا نہیں بلکہ انتظامی امور سے متعلق پالیسی بنانا ہے۔
انہوں نے کراچی کے مسئلے پر مزید کہا کہ سب ایک دوسرے پر الزامات لگا کر بری الذمہ ہوتے رہے، افسوس ایک دوسرے پر الزام تراشی کے سوا کچھ نہیں کیا گیا۔
ق لیگ کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم کراچی جائیں، مسائل اور وقت کا تعین کریں، پھر دیکھیں کہ ان کے احکامات پر عمل ہوا ہے یا نہیں۔
چوہدری شجاعت حسین نے یہ بھی کہا کہ اکثر لوگ کراچی کی صفائی کی بجائے ہاتھ کی صفائی دکھاتے ہیں، اگر صفائی نہیں کر سکتے تو گندگی بھی نہ پھیلائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی ادوار گزرے، کئی لوگ اقتدار میں آئے اور چلے گئے، یہاں گورنر راج بھی رہا، میئر اور ایڈمنسٹریٹر بھی تعینات ہوئے، کراچی ہمیشہ سیاسی بیان بازی کی نظر ہو جاتا ہے۔
ق لیگ کے سربراہ نے کہا کہ ہمیشہ اقتدار اور اختیارات کا رونا رویا گیا، کراچی کے اہم مسائل میں گندے اور صاف پانی کا مسئلہ نمایاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اختیارات کا مطلب صرف پیسے ہیں، شہر قائد میں کبھی صفائی کا مسئلہ کھڑا ہوجاتا ہے تو کبھی برساتی پانی کا تو کبھی پینے کے پانی کا مسئلہ، لیکن کبھی کوئی چیز درست نہیں کی گئی۔