امریکا میں سیاہ فام افراد کا نسل پرستی اور پولیس کی بربریت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے،خبرایجنسی
امریکا میں سیاہ فام افراد کا نسل پرستی اور پولیس کی بربریت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے،خبرایجنسی

امریکا میں پولیس کی فائرنگ سے ایک اور سیاہ فام شخص ہلاک

لاس اینجلس: امریکا بھر میں سیاہ فام شہری کے پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت پر مظاہرے جاری ہیں تاہم پولیس کے رویے میں تبدیلی نہیں آئی ہے اور اس کی مثال آج کیلی فورنیا میں پولیس کی فائرنگ سے ایک اور سیاہ فام شخص ہلاک ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں سیاہ فام افراد کیخلاف نسل پرستی کے بدترین اظہار اور پولیس کی بربریت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، اسی دوران کیلی فورنیا میں بھی امریکی پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کا واقعہ رونما ہوا ہے۔
لاس اینجلس پولیس کے مطابق سائیکل سوار 29 سالہ ڈیجون کیزی کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر روکا تھا اور تلاشی کے دوران ان کے پاس بندوق ملی تھی جو انہوں نے بحث و تکرار کے دوران پھینک کر پیدل فرار ہونے کی کوشش کی۔
پولیس اہلکاروں نے کچھ دور تعاقب کے بعد بندوق بردار کو پکڑ لیا اور اس دوران ہاتھا پائی ہوئی اور پولیس نے گولی چلادی جس سے ڈیجون کی موت واقع ہوگئی۔ پولیس حکام نے واقعے کے وقت موجود تمام اہلکاروں سے تفتیش کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں گزشتہ ماہ پولیس اہلکاروں نے ایک سیاہ فام شخص کو پشت سے ان کے بچوں کے سامنے گولیاں ماری تھیں جس سے مذکورہ شخص شدید زخمی ہوگئے۔ سیاہ فام شخص کو اسپتال لے جایا گیا جہاں انہیں بچلیا گیا تاہم ان کے تاحیات معذور ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں پھوٹنے والے ہنگاموں میں مزید دو سیاہ فام شہری پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔