اسلام آباد ہائی کورٹ نے کسٹم کلیکٹر کو فلسطینی سفیر کی دوسری گاڑی بھی واپس کرنے کا حکم دیدیااور فلسطینی سفیر کےخلاف کلیکٹر کسٹم کی کارروائی روکنے کے حکم میں 2ہفتے کی توسیع کردی۔
کسٹم حکام کی جانب سے فلسطینی سفیر کی گاڑی ضبطگی پر اسلام آباد ہائیکورٹ برہم ہو گئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ صرف ایک گاڑی کےلیے 2 ممالک کے تعلقات کو داوَ پر لگا دیا گیا،دفتر خارجہ کے معاملات میں یہ آئینی عدالت بھی مداخلت نہیں کرتی۔
عدالت نے کسٹم وکیل سے استفسارکیاکہ کیا کارروائی سے پہلے آپ نے دفتر خارجہ سے پوچھا؟ ،کوئی قانونی سقم تھا ،فلسطینی سفیرکو دفتر خارجہ کے ذریعے پہلے آگاہ کرنا چاہیے تھا، گاڑی ضبط کرکے کیا فائدہ ہوا، معاملات کو وسیع تناظر میں دیکھا جائے۔