اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے سودی نظام کے خاتمے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی جس کے سربراہ مفتی تقی عثمانی ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق فیض اللہ کموکا کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیٹی اراکین نے سودی نظام کے خاتمے کے لیے متفقہ طور پر اسلامی بینکنگ کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی۔ ارکین کا کہنا تھا کہ سودی نظام اللہ اور اس کے رسولﷺ سے اعلان جنگ ہے۔
کمیٹی چیئرمین کے مطابق ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی اسلامی بینکنگ کے حوالے سے کمیٹی کا حصہ ہوں گے، کمیٹی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک حکام سے قانون سازی کے حوالے سے مشاورت کرے گی۔
ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر ارشد محمود کا کہنا تھا کہ دو سال انتظار نہیں کیا جاسکتا، گورنمنٹ ڈیپازٹس اسلامی بینکنگ کے تحت کیے جائیں، شریعۃ کمپلائینس کے ذریعے علماء کے فتووں سے اسلامک بینکنگ نظام چل رہا، اسلامی بینکنگ کے حوالے سے اب تک 10 سے 12 فیصد کامیابی ملی ہے۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے صدر نیشنل بینک آف پاکستان عارف عثمانی کا کہنا تھا کہ نیشنل بینک کے چیف آڈیٹر کو 47 کروڑ روپے کے فراڈ پر برطرف کیا گیا، 5 ایگزیکٹو نائب صدور اور دو نائب صدور کو کارکردگی نہ دکھانے پر برطرف کیا گیا، بینک میں لوگ سو رہے ہیں اور کنویں کے مینڈک ہیں، پاکستانی ٹیلنٹ جو عالمی مالیاتی اداروں میں کام کررہا تھا ان کو لایا گیا، ملازمتوں پر بھرتیاں میرٹ اور مروجہ پالیسی کے مطابق ہوئی ہیں، 56 ہزار گنے کے کاشتکاروں کو نیشنل بینک نے براہ راست قرض فراہم کیا۔
رکن کمیٹی امجد علی خان نے کہا کہ 5 افسروں کو نکالا گیا ہے ان کی تفصیلات دی جائیں۔ (ن) لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ بینک کے صدر بتائیں کہ امریکا میں گزشتہ 2 سال میں کتنے لوگ بھرتی کیے گئے؟ نیشنل بینک کا رسک ہیڈ منیلا میں بیٹھ کر کس طرح کام کر رہا ہے؟ نیشنل بینک کے صدر پر نائجیریا میں منی لانڈرنگ کے کیس کے الزامات ہیں کیا یہ درست ہیں؟ آپ نے کہا کہ آپ کو اسد عمر نے واٹس ایپ پر سی وی کے ذریعے منتخب کیا۔
صدر نیشنل بینک آف پاکستان عارف عثمانی نے کہا کہ ہمارا رسک ہیڈ اپریل سے منیلا سے کام کر رہا ہے، اس کی بورڈ نے اجازت دی، ہم نیویارک میں منافع نہیں کما رہے بینک بند کرنے میں کافی مالی مشکلات ہوں گی ہم نے 22 افراد کو امریکا میں میرٹ پر ملازمت دی ہے۔
عارف عثمانی کا کہنا تھا کہ میرے اوپر منی لانڈرنگ کا کوئی کیس نہیں، میں نے نااہل لوگوں کو نکالا اس لیے میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، میں نے اسد عمر کو واٹس ایپ پر سی وی بھیجا اور ویڈیو لنک پر انٹرویو ہوا، اسد عمر، عشرت حسین اور رزاق داوٴد نے انٹرویو لیا، اسد عمر کے بھائی منیر کمال کے ساتھ کام کیا ہے اسد عمر سے بھی واقفیت ہے، میری تعیناتی میرٹ پر ہوئی ہے۔