اسپیشل کورٹ کے جج کیخلاف توہین آمیز بیانات کے حوالے سے درخواستوں پر سماعت ہوئی،فائل فوٹو
اسپیشل کورٹ کے جج کیخلاف توہین آمیز بیانات کے حوالے سے درخواستوں پر سماعت ہوئی،فائل فوٹو

فروغ نسیم ،فوادچوہدری اور شہزاداکبرکوتوہین عدالت کے نوٹس

پشاورہائیکورٹ نے وفاقی وزیر فروغ نسیم ،فوادچوہدری اور معاون خصوصی شہزاداکبرکوتوہین عدالت کے نوٹسز جاری کردیے،فردوس عاشق اعوان ،سابق اٹارنی جنرل انور منصورکو بھی توہین عدالت کے نوٹسزجاری کردیے گئے۔عدالت نے وفاقی وزرا کو 14 دن میں جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق پشاورہائیکورٹ میں اسپیشل کورٹ کے جج کیخلاف توہین آمیز بیانات کے حوالے سے توہین عدالت درخواستوں پر سماعت ہوئی،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ وزیراعظم نے پریس کانفرنس کی اورنہ کوئی بیان دیا،ان کانام نکال دیں۔

جسٹس روح الامین نے کہا کہ اس بات کو چھوڑ دیں آپ لاافسر ہیں آپ کا کام عدالت کی معاونت کرنا ہے،آپ وزیراعظم اوروزراکے ذاتی ملازم نہیں وہ اپنا جواب خوددیں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ تھوڑاوقت دیں آئندہ پیشی پراس پربحث کروں گا،عدالت نے کہا کہ آپ کوآج ہی تیاری کرکے آناچاہیے تھا،کیاآپ اگلے سال بحث کریں گے؟۔

عدالت نے وفاقی وزیر فروغ نسیم،فواد چوہدری اورمعاون خصوصی شہزاد اکبرکو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا،سابق وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان اورسابق اٹارنی جنرل انور منصورکو بھی نوٹس جاری کردیاگیا،عدالت نے وفاقی وزرا کو 14 دن میں جواب جمع کرنے کا حکم دیدیا۔