اسلام آباد: نیب نے شوگر سبسڈی اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس نیب ہیڈ کوارٹر ز میں منعقد ہوا، جس میں اجلاس میں شوگر کمیشن کی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے علاوہ مبینہ شوگر سبسڈی اسکینڈل کی غیر جانبدرانہ، آزادانہ، شفاف، میرٹ اورقانون کے مطابق تحقیقات کیلئے تجربہ کار افسران پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (CIT) تشکیل دے دی گئی۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں 2 انوسٹی گیشز افسران، فنانشل ایکسپرٹ، لیگل کنسلٹنٹ، شوگر انڈسٹری کے معاملات کے بارے میں تجربہ رکھنے والے ایکسپرٹ، فرانزک ایکسپرٹ اور کیس افسرایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر شامل ہوں گے، جب کہ تحقیقات کی نگرانی ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کریں گے۔
چئیرمین نیب،ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹبلیٹی اور ڈی جی آپریشنز مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں ماہانہ جائزہ لیں گے، جب کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تحقیقات کو شفاف، غیر جانبدارانہ اور میرٹ پر کام مکمل کرنے کیلئے تمام صوبوں سے چینی سبسڈی سے متعلق مکمل تفصیلات معلوم کرنے کے علاوہ ایس ای سی پی سے متعلقہ کمپنیوں کی مالی اور آڈٹ رپورٹس اور دیگر متعلقہ اداروں سے معلومات حاصل کرکے معاملہ کی تہہ تک پہنچا جائے گا۔
چئیرمین نیب نے کہا ہے کہ چینی سبسڈی کی تحقیقات انتہائی غیر جانبدارانہ، شفاف، میرٹ اور پروفیشنل انداز میں مکمل کی جائیں، اور تحقیقات میں تمام متعلقہ افراد اور محکموں کو اپنی صفائی کا پورا موقع فراہم کیا جائے، جب کہ غیر قانونی طریقے سے چینی سبسڈی وصول کرنے والے ہر اس شخص کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی جن کو غیر قانونی طریقے سے نہ صرف چینی سبسڈی دی گئی۔