پاکستان میں بچوں کا استحصال بڑھتا جارہا ہے، بچوں کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم نے رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران پاکستان میں یومیہ 8 سے زائد بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا انکشاف کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں رواں سال کے 6 ماہ کے دوران یومیہ 8 سے زائد بچے زیادتی کا نشانہ بنے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات صوبہ پنجاب میں ہوئے۔
رپورٹ میں جنوری سے جون کے دوران زیادتی کا نشانہ بننے والے بچوں کے اعدادو شمار شامل کیے گئے ہیں اور یہ اعدادوشمار 84 اخبارات میں شائع خبروں پر مشتمل ہیں۔
رپورٹ میں چاروں صوبوں، اسلام آباد، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان بھی شامل ہے۔
غیرسرکاری ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی 6 ماہ میں پاکستان میں 497 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور 6 ماہ کے دوران227 بچوں سے زیادتی کی کوشش کی گئی۔
پاکستان میں 6 ماہ میں 173 بچوں کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ رواں سال جون تک ملک بھر میں 331 بچوں کو اغوا کیا گیا۔
رواں سال 6 ماہ کے دوران 38 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق 53 فیصد لڑکیوں اور 47 فیصد لڑکوں کے ساتھ زیادتی کی گئی، 57 فیصد واقعات پنجاب اور 32 فیصد واقعات سندھ میں رپورٹ ہوئے۔
بچوں سے زیادتی کے6 فیصد واقعات خیبر پختونخوا میں رپورٹ کیے گئے، 22 کیسز بلوچستان، 10 آزاد کشمیر اور ایک گلگت بلتستان میں رپورٹ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 62 فیصد کیسز دیہاتوں اور 38 فیصد کیس شہروں میں رپورٹ ہوئے۔