اسلام آباد: بھارتی ناظم الامور گوروآہلو والیا کو دفترخارجہ طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی فوج کی جانب سے شہری آبادی کو نشانے بنانے پر شدید احتجاج کیا گیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے پر بھارتی ناظم الامور گورو آہلو والیا کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو پاکستان کی جانب سے احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا، جس میں بتایا گیا کہ بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی اور ایل او سی کے تتہ پانی اور رکھ چکری سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں گیارہ سالہ بچی شہید،75 سالہ خاتون اور دو لڑکوں سمیت چار شہری شدید زخمی ہوگئے۔
پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر تسلسل کے ساتھ سیز فائر معاہدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے اور بھارتی فورسز کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مراسلے میں تنبیہ کی گئی ہے کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی ہے اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، بھارت 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔