کراچی:پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی مندی رہی اور ایک دن میں سرمایہ کاروں کی 19ارب روپےسے زائد رقم ڈوب گئی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے ملکی معیشت کی شرح نمو 2.6 فیصد کے بجائے 2فیصد ہونے کی پیشگوئی، تیکنیکی درستگی (کریکشن) اور پرافٹ بکنگ کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی کاروباری صورتحال اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر اثر رہی جس سے انڈیکس کی 42500 اور 42400پوائنٹس کی دوحدیں گرگئیں۔ کاروبار میں مندی کے سبب 64 اعشاریہ15 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے19ارب 28کروڑ 86لاکھ60 ہزار801 روپے ڈوب گئے۔
منگل کو کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور ایک موقع پر اگرچہ 300 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن مارکیٹ میں بعد دوپہر کریکشن اور منافع کے حصول کےلیے حصص کی آف لوڈنگ بڑھنے سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی اور ایک موقع پر 268 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 184اعشاریہ89 پوائنٹس کی کمی سے 42346 اعشاریہ 42پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
اس کے علاوہ کے ایس ای30 انڈیکس 92اعشاریہ36 پوائنٹس کی کمی سے 17942اعشاریہ33 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 224 اعشاریہ 31 پوائنٹس کی کمی سے 67600 اعشاریہ 74 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 44اعشاریہ 17 پوائنٹس کی کمی سے 21048 اعشاریہ 83 پوائنٹس پر بند ہوا۔
منگل کو کاروباری حجم پیر کی نسبت 30 اعشاریہ 08 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 66 کروڑ 28 لاکھ 4 ہزار 628 حصص کے سودے ہوئے جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 438کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 140کے بھاؤ میں اضافہ، 281کے داموں میں کمی اور 17کی قیمتوں میں استحکام رہا۔