اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ حکومتی اراکین نہ صرف عجلت میں بلکہ نااہلی سے کام کر رہے ہیں اور ایسے بل بنارہے ہیں جو پاکستان کے مفاد اور شہریوں کے خلاف ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہدخاقان نے ایف اے ٹی ایف بل کے حوالے سے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں جو ترامیم ہم نے حکومت کو دی تھیں وہ رد کی گئیں، اب وہی ترامیم بل میں شامل کر کہ پاس کروائی جارہی ہیں، ہم نے تجویز دی تھی کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت جو تفتیش کی جائے گی وہ نیب قانون کے تحت نہ کی جائے لیکن یہ تاثر دینا کہ اس ترمیم سے منتخب اراکین کو فائدہ ہو گا غلط ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج سینٹ سے مسترد شدہ ترامیم بھی مشترکہ اجلاس کا حصہ ہے، حکومتی اراکین نہ صرف عجلت میں بلکہ نااہلی سے کام کر رہے ہیں، انہوں نے ایسے بل بنائے جو پاکستان کے مفاد اور شہریوں کے خلاف ہیں، موجودہ حکومت ایف اے ٹی ایف کی آڑ میں کالے قوانین بنا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ایسا کالا قانون دنیا میں کہیں بھی موجود نہیں ہے جو پاکستان میں بنایا جا رہا ہے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پر 180روز کے لیے گرفتار کر کہ رکھا جاتا ہے، گرفتاری کے 24 گھنٹے میں نیب کی جانب سے تحریری وجہ فراہم کرنا ضروری ہے جب کہ نیب پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ بن چکا ہے۔