صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ایک قوم بننے کیلئے ہمیں تفرقے سے بچنا چاہیے، ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کے طرز عمل سے گریزکرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں وحد ت اُمت کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام اور مشائخ نے شرکت کی۔
کانفرنس کا مقصد اتحاد بین المسلمین کا فروغ اور فرقہ واریت کا تدارک تھا۔
کانفرنس سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی خطاب کیا۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ایک قوم بننے کیلئے ہمیں تفرقے سے بچنا چاہیے، بعض رہنماؤں کے جذباتی بیانات سے نفرتیں بڑھتی ہیں اور جہالت پر مبنی اختلافات تفرقے کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ نے قرآن میں خود بتا دیا کفر کسے کہتے ہیں تو اس کا فیصلہ میں اور آپ کربھی نہیں سکتے اورکہہ بھی نہیں سکتے۔
صدر کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایران اور عراق کو لڑایاگیا، ایران عراق جنگ میں 10 لاکھ افراد کی جانیں گئیں، آپس کی نا اتفاقی و ناچاقی نے عراق اور شام کو تباہ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کے طرز عمل سے گریزکرنا ہوگا، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ امت کی وحدت کا مرکز ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسلام کے خلاف نفرت اور حضورﷺ کی ناموس کے تحفظ کیلئے دوٹوک مؤقف اپنایا ہے۔