اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز پر کام کریں تو عام انتخابات بھی شفاف اور غیر جانبدار ہوسکتے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان سے پیپلزپارٹی کے امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے 2018 کے منشورمیں گلگلت بلتستان میں اصلاحات کی بات کی تھی، میں انہی اصلاحات پرالیکشن لڑوں گا۔
آرمی چیف سے ملاقات پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان پر ہمیں میٹنگ کی دعوت دی گئی تھی تاہم قومی سلامتی اور خارجہ امور کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے متعلق غیرذمہ داری سے بات کی گئی، قومی سلامتی کے نام پرجو ملاقاتیں ہوتی ہیں انہیں ظاہرنہیں کیا جاتا، کچھ غیرذمہ دارلوگ جن کا قومی سلامتی سے کوئی تعلق نہیں آج ہرچینل پرآکربات کررہے ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ہر معاملے پر ناکام رہے ہیں، قومی مسائل پر اپوایشن کو انگیج کرنا وزیراعظم کی ذمہ داری ہے، اہم ایشوز پر وزیراعظم نیشنل سیکیورٹی کی میٹنگ نہیں کرسکتے تو استعفیٰ دیکر کسی اور کو موقع دیں، اس بار بھی وزیراعظم شریک نہیں ہوئے، ان کے بغیرمیٹنگ نہیں ہونی چاہیے تھی، وزیراعظم کی موجودگی ضروری تھی یہ ہمارا حتمی موقف ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں ہمارا موقف تھا کہ گلگت بلتستان کےعوام اپنے مستقبل کے فیصلے خود کرے گی، منتخب اسمبلی جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں قبول ہوگا، آرمی چیف بھی متفق ہیں کہ گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات ہونے چاہیئں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آرمی چیف سے یہ تاثر ملا کہ ایسی اصلاحات ہوں جس سے الیکشن متنازعہ نہ ہوں، تمام سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز پر کام کریں تو عام انتخابات بھی شفاف اور غیر جانبدار ہوسکتے ہیں، اپوزیشن نے ہمیشہ قومی سلامتی کے مسائل پر تعاون کیا، ملک کی سلامتی کے معاملے پر کل بھی ایک تھے اور آج بھی ایک ہیں۔