مشیر داخلہ و احتساب شہباز اکبر نے کہاہے کہ لگتا ہے نوازشریف کسی کی انڈراسٹینڈنگ سے باہرگئے ، ہماری انڈراسٹینڈنگ نہیں ،جہاز یا لیب والے سے ملے تھے ، میڈیکل بورڈ پر پنجاب حکومت کو تحقیق کرنی چاہئے۔
شہزاداکبرنے نجی ٹی وی کے اینکرپرسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مشکل تو ہے مگر ہم نوازشریف کو واپس ضرور لائیں گے ، جو پھنستا ہے ریلیف کیلیے جیل سے بھی پیغام بھیجتا ہے،ریلیف کیلیے کئی ملزمان اکٹھے دربدر پھرتے ہیں، جیل میں نوازشریف روٹی ہی مانگتے تھے ۔
انہوں نے کہاکہ چوہدری شوگر مل آل شریف کا کیس ہے ،چودھری شوگر ملز میں غیرملکی خاندان بھی شامل ہے ،چوہدری شوگر مل میں ناصر لوتا نے ان کے خلاف بیان دیا،چوہدری شوگر مل کیس میں ایک سعودی خاندان بھی شامل ہے،4 غیر ملکیوں کے نام پر بڑی رقم ڈالی گئی، تفتیش باقی ہے ۔
شہزاداکبر نے کہاکہ دوسرا کیس صرف شہبازشریف خاندان کاہے،سلمان نے اکیلے ساڑھے تین ارب کی منی لانڈرنگ کی ، شہبازشریف کو مفرور بیٹے سلمان کو بلانا چاہیے ،یہ کہاں کہاں سے بچیں گے، ہر جگہ ان کی منی لانڈرنگ ہے چچانے خاص ایریا کو گرین زون بنایا، بھتیجی نے ہزاروں ایکڑ خرید لئے ،ہل میٹل کے معاملے میں مریم نواز کو ڈھیل ملی ، مریم کو اختیارات کے ناجائز فائدے اورذرائع آمدن کا بتانا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ شہباز خاندان سمجھتا تھا پہلی لوٹ مار میں نواز نے بڑا حصہ لیا،2007 کے بعد شہباز خاندان نے ٹی ٹیز کے ذریعے لوٹ کا بازار گرم کیا،مشیر داخلہ نے کہاکہ شہبازشریف آگے بڑھیں تو مریم رنگ میں بھنگ ڈالتی ہیں ،نیا بیانیہ کھڑا کرکے مریم قیادت کا دعویٰ یاد دلاتی ہیں۔
شہزاداکبر نے کہاکہ ہمیں ہماری باری کا کہہ کر ڈراتے ہیں ،یہ تو ایساہے جیسے چوروں میں معاہدہ ہو جائے ،کیسے لیڈر ہیں ورکرزکو چھوڑکر بھاگ جاتے ہیں ۔