راولپنڈی: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ دسمبر جنوری میں جاڑو پھر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر اور جنوری میں پھر جیلوں میں رونقیں ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد عمران خان صرف اللہ کا محتاج ہو گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مریم نواز نے ساری نیوز کانفرنس نیب کے خلاف کی لیکن یہ نہیں بتایا کہ شہباز شریف کی ضمانت کیوں منسوخ ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ آج تک مریم نواز نے میرے دس سوالات کے جوابات نہیں دیے ہیں جب کہ میرے سوالات کا تعلق قومی سلامتی سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری پرفرد جرم عائد ہوئی مگر وہ فیصلہ لےکرگھر چلےگئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ن سے ش نکلے گی، اس بات پر آج بھی قائم ہوں۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج مریم نوازنے قومی اداروں کو متنازع قراردیا۔ انہوں نے ن لیگ کو سی پیک کا دشمن بھی قرار دیا اور کہا کہ ن لیگ والے بیرونی اشاروں پر کام کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ نواز شریف معافی مانگ کر سعودی عرب گیا اور بہانہ بنا کر لندن چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نےعمران خان کو صادق اورامین قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دو سال تو ان کے 30 سال کے گند کو صاف کرتے ہوئے گزرے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ جب عمران خان نے ان کو این آراو نہیں دیا توان کے بیانیے آگئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ لوگ ایک سال تک این آر او مانگتے رہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جمہوریت کو نقصان پہنچا تو اس کے بھی ذمہ دار یہی لوگ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر زرداری گرفتار ہو تو بڑی بات نہیں کیونکہ ان کا اصل ٹھکانہ وہی ہے۔
شیخ رشید احمد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم صاحبہ نے مجھ پر تین دفعہ الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا کوئی رشتہ دار منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے کہا کہ میں رشتوں کو نہیں سمجھتا ہوں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مریم صاحبہ نے یہی زبان استعمال کی تو پھر مجھ سے گلہ نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانے والوں کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ 17 ہزار روپے تنخواہ لینے والا اربوں روپے کا مالک کیسے ہو گیا؟ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے لیے کوئی راستہ صاف نہیں ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف باہر بھی ہوتے تو وہ کسی تحریک میں سنجیدہ نہیں تھے۔