اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ باہر عیش کرنے والوں کو سمجھ میں ہی نہیں آرہا کہ کس کس چیز کی رسید کہاں سے لائیں لائیں۔
ایک میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ’’ بینکنگ محتسب تنازعات کے حل کا متبادل فورم کے موضوع ‘‘ پر منعقد سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان مسلم لیگ(ن)کے قائد نوازشریف کا نام لئے بغیر کہا کہ عدالتوں میں کسی چیز کو ثابت کرنا بہت ہی مشکل کام ہے، جو رقم لے کر باہر عیش کررہے ہیں ان لوگوں کی سمجھ میں ہی نہیں آرہا کہ کس کس چیز کی رسید کہاں سے لائیں گے۔
بینکنگ شعبہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ کیش ٹرانزیکشن اب الیکٹرانک ٹرانزیکشن میں تبدیل ہورہی ہے جس سے معیشت میں بہتری آئے گی، بینکاری نظام پر صارفین کے اعتماد اور ڈیجیٹل بینکنگ سے معیشت کو دستاویزی بنانے میں مدد ملے گی اور اس ضمن میں بینکوں اور صارفین کے درمیان معاملات میں بینکنگ محتسب کے کردار سے متعلق آگاہی کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ بینکنگ کے بہت سے شعبوں میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، بینکنگ صارفین کو متعدد مسائل کا سامنا ہے۔بینکنگ صارفین کی مشکلات کے ازالہ کیلئے مربوط نظام کی ضرورت ہے۔بینکنگ سیکٹر میں معذور افراد کی ملازمتوں کا خاص خیال رکھاجائے۔
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے مستحق خواتین کے بینک اکاونٹ کھولے جارہے ہیں،جس کے ذریعے ان کو رقوم کی ادائیگی کی جائے گی۔ کیش ٹرانزیکشن اب الیکٹرانک ٹرانزیکشن میں تبدیل ہورہی ہے جس میں مستقبل میں مزید اضافہ ہوگااور اس عمل سے معیشیت میں بہتری آئے گی۔