وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کرپشن سے واقف ہے جب کہ نوازشریف کے بیانات سے بھارت خوش ہوتا ہے۔
پارٹی اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ نہیں، فوج آئینی حدود میں رہتے ہوئے جمہوری حکومت کے ساتھ ہے، اپوزیشن کو فوج سے اس لیے مسئلہ ہےکہ وہ ان کی کرپشن پکڑ لیتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک سےحکومت کو کوئی خطرہ نہیں، نوازشریف کے بیانات سےبھارت خوش ہوتا ہے، نوازشریف بھارت کا بیانیہ بول رہے ہیں، فوج کےدشمن پاکستان کے دشمن ہیں، پوری قوم متحد ہوکربھارتی سازش ناکام بنائےگی، حکومت اپنےاداروں کا دفاع کرےگی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجمانوں اور دیگر رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کرپشن سے واقف ہے، اپوزیشن جماعتیں ملکی نہیں بلکہ ذاتی ایجنڈے پر ہیں تاہم انہیں این آراو نہیں دیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں ڈیل چاہیے لیکن ڈھیل نہیں مل رہی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی تناؤ نہیں، فوج آئینی حدود میں رہتےہوئےجمہوری حکومت کےساتھ ہے اور حکومت کو اپوزیشن کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ ترجمان اور پارٹی رہنما اپوزیشن کو بے نقاب کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو فوج سے اس لیے مسئلہ ہےکہ وہ ان کی کرپشن پکڑ لیتے ہیں جب کہ نوازشریف کے بیانات سے بھارت خوش ہوتا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا جس میں 7 وفاقی وزراء نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف بھارت کا بیانیہ بول رہے ہیں، فوج کےدشمن پاکستان کے دشمن ہیں اور پوری قوم متحد ہوکربھارتی سازش ناکام بنائےگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنےاداروں کا دفاع کرے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو متحرک ہونے کی ہدایت کی جب کہ اجلاس میں اپوزیشن سے نمٹنےکیلئے حکمت عملی طے کی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لندن سے مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں نواز شریف نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
نواز شریف کی جانب سے مسلسل دوسرے روز مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس سے خطاب کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) حرکت میں آگیا ہے اور ان کی تقریر نشر کرنے پر پابندی لگادی ہے۔