متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ حکومت کیخلاف 4 اکتوبر کو حيدرآباد ميں ریلی کا اعلان کردیا۔ ایم کیو ایم رہنماء عامر خان نے پیپلزپارٹی پر لسانيت پھيلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کو بہتر کرنا ہے تو پی پی حکومت سے نجات حاصل کرنا ہوگی، نئے صوبے کے بغیر گزارہ نہیں ہوگا۔
ايم کيو ايم نے 4 اکتوبر کو حيدرآباد ميں سندھ حکومت کیخلاف ریلی کا اعلان کرديا۔ حيدرآباد ميں نيوز کانفرنس کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ اب نئے صوبے کے بغير گزارہ نہيں ہوگا، سندھ کو بہتر کرنا ہے تو پيپلزپارٹی سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔
پیپلزپارٹی نے سندھ میں لسانیت کیخلاف اتوار کو کراچی میں ریلی کا اعلان کر رکھا ہے، جس پر مخالف جماعتوں کی جانب سے کڑی تنقید کی جارہی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بھی حیدرآباد میں اتوار کو سندھ حکومت کیخلاف ریلی کا اعلان کردیا۔ عامر خان نے حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریلیز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پيپلزپارٹی لسانيت اور نفرت کے بيج بو رہی ہے، علی الاعلان کہہ رہے ہيں کہ اب صوبے کے بغير گزارہ نہيں،
انہوں نے کہا کہ سندھ کو کھنڈر بنانیوالی پيپلزپارٹی پرسوں جشن منائے گی، 13 سال ميں کراچی کو 13 گيلن سمیت کچھ نہ دینے کا جشن منایا جائے گا، سندھ کو بہتر کرنا ہے تو پیپلزپارٹی سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنماء خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کا کراچی میں کچھ بھی نہیں رہ گیا، ہم سندھ کے تمام شہروں ميں ريلياں کريں گے۔ انہوں نے پوچھا کہ پی پی پی ريلی نکال کر کراچی کو کيا پيغام دے گی؟، صوبے کی حکمراں جماعت کی ریلی چوری اور سينہ زوری والا کام ہے؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کی ریلی ثابت کرے گی سندھ کے عوام متحدہ کے ساتھ ہیں، پیپلزپارٹی اندرون سندھ سے جعلی اکثریت کے بل بوتے پر شہری سندھ میں ریلی نکالنے جارہی ہے، وہ اپنا شوق پورا کرلیں، یہ ریلی صرف سرکاری ملازمین کی ریلی ثابت ہوگی۔
سابق رکن صوبائی اسمبلی محمد حسین نے پیپلزپارٹی پر الزام لگایا کہ انہوں نے کراچی کو تباہ اور انفرااسٹرکچر کو برباد کردیا، کیا اسی خوشی میں ریلی نکالنا چاہتی ہے؟، کراچی کے عوام نے پیپلزپارٹی کو مسترد کردیا۔