یہ حکومت جعلسازی سے آئی ہے ہر کام میں جعلسازی کرتی ہے ۔فائل فوٹو
یہ حکومت جعلسازی سے آئی ہے ہر کام میں جعلسازی کرتی ہے ۔فائل فوٹو

ہم کیسے کرپٹ تھے کہ آٹا 34 اور چینی52 روپے کلوتھی، احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے وزیراعظم کی تقریر کے جواب میں کہا ہے کہ ہم کیسے کرپٹ تھے کہ آٹا 34 روپے کلو اور چینی 52 روپے کلو تھی اور یہ کیسے حاجی ہیں کہ آٹا 80 روپے اور چینی 115 روپے کلو ہے۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ پی ڈی ایم میں سب متفق ہيں کہ ملک کو آئين کے مطابق چلایا جائے، 16 اکتوبر کا جلسہ حکومت کے خاتمے کا پہلا قدم ہوگا، تیرہ دسمبر کو جلسہ لاہور سے پہلے ہی یہ سب حکومت چھوڑ کر بھاگ جائيں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ غداری کا مقدمہ عمران خان کی ایما پر درج کیا گیا، امید کرتے ہیں کہ یہ شرم کریں گے اور ایف آئی آر میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کا نام شامل کرنے پر معافی مانگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت اب بچ نہیں سکے گی، آئین پاکستان کی وہ کون سی شق ہے جس کے تحت وزیراعظم کسی کو این آر او دے سکتا ہے، آپ کا یہ بیانیہ کہ مسلم لیگ ن کے دور میں معیشت دیوالیہ تھی جھوٹ کا پلندہ ہے، 2018 میں ورلڈبینک کے ماہرین کہ رہے تھے اگلے دوسال پاکستان کی معیشت 6 فیصد کے حساب سے ترقی کرے گی، عمران خان کی حکومت نے اپنی نااہلی اور ناتجربہ کاری سے معیشت کو تباہ کردیا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ کشمیر کے سوداگر ہیں انھوں نے طشتری میں رکھ کر مودی کو کشمیر پیش کیا ہے، مودی نے اتنا بڑا قدم ان کی انڈرسٹیڈنگ اور عمران نیازی کی ملی بھگت سے اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان سے موٹروے کیس کا ملزم نہیں پکڑا جاتا مگر یہ میڈیا پر پابندی لگاتے ہیں آپ نے خبر نہیں چلانی۔